HistoryArticle

ایک رومن غلام کی زندگی

فلسفیوں میں مجھے stoicبہت پسند ہیں، اس لفظ کا اردو ترجمہ رواقی ہے، اب رواقی کا کیا ترجمہ ہے، یہ مجھے معلوم نہیں۔ Stoicفلسفیوں کی ایک قسم ہے، جس کی بنیاد ان کے باوا آدم زینو نے رکھی تھی، آج سے اڑھائی ہزار سال پہلے پیدا ہونے والے اس فلسفی کی وجہ شہرت وہ...

آزادی صحافت سے عورتوں کے حقوق کی جدوجہد تک: مہناز رحمن سے ایک گفتگو

عورت فاؤنڈیشن کیا ہے؟عورت فاونڈیشن ایک قومی غیر منافع بخش غیر سرکاری تنظیم ہے۔ 1986 میں قائم ہونے والی اس آرگنائزیشن کے بانیوں میں نمایاں نام شہلا ضیا (مرحومہ) اور نگار احمد کا ہے۔ اس کے قیام کا مقصد ملکی سطح پر ہر طبوے میں بالخصوص پسماندہ اور مظلوم خواتین میں آگہی پھیلانا ہے۔فاؤنڈیشن...

انگریز سامراج نے ایمپرس مارکیٹ کیوں بنوائی؟

تاریخ مسخ ہوئی، مزاحمت کے استعارے مٹائے گئے، تذلیل ہوئی، علماء کو پھانسیاں ہوئیں، حتیٰ کہ انگریز کے خلاف لڑی جانے والی جنگ آزادی کی باقیات تک کو مٹایا گیا۔ انگریز کو اس جنگ کو شکست میں بدلنے کے لیے پنجاب میں، سندھ میں، بنگال میں، دکن میں میر جعفر و میر صادق خاندانوں...

نوآبادیاتی راج میں کشمیر فروخت کرنے کی کہانی

کشمیر (آزاد و مقبوضہ) کی شمالی حدود روس (سوویت یونین) اور چین کی سرحدوں سے ملتی ہیں۔ شمالی مغرب کی حدود پاکستان کے فرنٹیئر اور پنجاب سے ملحق ہیں۔ جنوب مشرق کا کچھ حصہ بھارت سے ملتا ہے۔ جنوب اور مغرب میں گلگت بلتستان ہے۔یہ نقشہ تو قدرتی تھا لیکن سامراج کے نوآبادیاتی منصوبے...

کیا اکیسویں صدی میں انسانیت ایک دوراہے پر کھڑی ہے؟

ایک امن پسند انسان دوست ہونے کے ناطے جب میں انسانوں کے صدیوں کے ارتقا کے بارے میں سوچتا ہوں تو مجھے یوں محسوس ہوتا ہے جیسے انسانیت اکیسویں صدی میں ایک دوراہے تک آ گئی ہو اور اب اسے فیصلہ کرنا ہو کہ وہ ان دو راہوں میں سے کس راہ کا انتخاب...

روحانیت بیچنے والے

دنیا کے ہر دور‘ ہر قوم اور ہر ملک میں جہاں کچھ ایسے سنت‘ سادھو‘ درویش اور صوفی ہوتے ہیں جو لوگوں کو پرامن زندگی گزارنے اور بہتر انسان بننے کی ترغیب دیتے ہیں وہیں کچھ ایسے جعلی پیر اور روحانی پیشوا بھی ہوتے ہیں جو روحانیت بیچتے ہیں۔ ایسے جعلی پیر سادہ لوح...