بائی پولر ڈس آرڈر اور خودکشی
admin2020-07-02T20:27:51+05:00Hey! I am first heading line feel free to change me
(Bipolar Disorder and Suicide)
بائی پولر ڈس آرڈر کے مرض میں مبتلا 25 سے 50 فیصد افراد خودکشی کا اقدام کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس لئے اس مرض کی جلد تشخیص اور علاج اہم ہے۔
یہ معلوم کرنے کے لئے کہ آپ یا کوئی اور شخص بائی پولر ڈس آرڈر میں مبتلا ہے یا نہیں اس کے لئے آپ کو ان علامتوں کا علم ہونا ضروری ہے تاکہ بروقت علاج کرواسکیں یہ بیماری قابل علاج ہے۔
اس کی شرح تناسب عام ڈپریشن سے کافی کم ہے۔ سو میں سے ایک فرد اپنی زندگی کے کسی موڑ پر بائی پولر ڈس آرڈر کا شکار ہوسکتا ہے۔
یہ چودہ سال سے پندرہ سال کی عمر میں شروع ہوسکتی ہے اس کی شرح تناسب مردوں اور عورتوں میں یکساں ہے۔ اس بیماری میں مبتلا افراد اپنے مزاج میں متضاد تبدیلی بار بار محسوس کرتے ہیں۔
یہ ایک دماغی مرض ہے جس میں موڈ (مزاج) بار بار تبدیلی (Swing) ہوتا ہے جوکہ تیزی کا دورہ، خوشی کا دورہ (Manic Episode)اور افسردگی کا دورہ (Depressive Episode) کی صورت میں ہوتا ہے۔
تیزی/ خوشی کے دورے (Manic Episode or Mania) کی علامات:
اس میں جذبات کی شدت معمول سے زیادہ ہوتی ہے اور اس میں بہتری اور خوشی کا احساس ہوتا ہے۔
علامات / احساساتبہت زیادہ خوشی اور جوش یا غصہ محسوس کرنا۔
نئے نئے اور پرجوش منصوبے ذہن میں آتے ہیں۔
خود کو بہت اہم محسوس کرنا۔
بہت زیادہ خرچ اور بے جا خرید و فروخت کرنا۔
مسرت کا شدید احساس (Euphoria) ہونا، پُرامیدی کا احساس ہوتا ہے۔
توانائی کا بڑھ جانا اور اپنے اندر بے انتہا طاقت و قوت محسوس کرنا۔
بہت زیادہ حرکات و سکنات کرنا، نچہلانہ بیٹھ سکنا۔
خوش فہمی میں مبتلا ہونا اور غلط فیصلے کرنا۔
رویہ کا سماجی اور معاشرتی طور پر ناقابل برداشت ہونا۔
بے چین ہونا۔
توجہ کے ارتکاز میں کمی۔
مریض نقصان دہ اور خطرناک رویہ اپناتے ہیں جو زندگی کو موثر انداز میں گزارنے میں رکاوٹ بنتا ہے اور آپ کے تعلقات اور ذریعہ معاش کو برباد کردیتا ہے۔
ایک کے بعد ایک خیالات کا آنا ۔ یہ زندگی کو موثر انداز میں گزارنے میں رکاوٹ بنتا ہے۔
بہت تیز تیز بولنا اور بے ربط جملے ادا کرنا۔
باتیں کرتے ہوئے ایک موضوع سے فوراً دوسرے موضوع پر آجانا۔
بہت زیادہ جھنجلاہٹ کا شکار ہونا کیونکہ وہ آپ کے احساسات اور جذبات سے متفق نہیں ہوتے۔
تشدد پر آمادہ ہونا۔
فیصلہ کرنے کی صلاحیت میں کمی۔
تذبذب میں رہنا۔
کم سونا۔
بہت زیادہ متحرک اور تیز تیز چلنا۔
بے دھڑک جو منہ میں آئے کہہ دینا۔
جنسی خواہش کا بڑھ جانا اور جنسی خواہش پر قابو نہ رکھنا۔
شراب اور نشہ آور ادویات کا استعمال۔
خواب آور گولیوں کا کثرت سے استعمال۔
اپنی ہر غلط حرکت کو درست سمجھنا۔
یا یہ محسوس کرتا ہے کہ طبیعت بہت خوش ہے اور ضرورت سے زیادہ ہی ہشاش بشاش ہے یہ خوشی کا عرصہ مینیا(Mania) (یا جنون کا دورہ) کہلاتا ہے۔ زیادہ تر مریض دونوں کیفیت سے گزرتے ہیں لیکن کچھ مریض صرف افسردگی یا
صرف بے حد خوشی کی کیفیت سے دوچار ہوتے ہیں۔ اس سے کم شدت کے مینیا کوہائپو مینیا (Hypomania)یا کم جنونی کیفیت کہتے ہیں۔
جنون کا مینیک (Maniac) دورہ جب ہوتا ہے تو موڈ (مزاج) اچھا ہوتا ہے۔ اوپر بیان کی گئی علامات میں سے تین یا تین سے زیادہ علامات اگر ہفتہ بھر موجود رہیں تو یہ جنون کا دورہ ہے۔
افسردگی کا دورہ (Depressive Episode) کی علامات
زیادہ تر مریضوں میں دورہ کے درمیانی عرصہ میں کوئی علامت نہیں ہوتی ہے۔ جبکہ کچھ مریضوں میں علامتوں کی موجودگی ہوتی ہے۔ جس کی شدت مختلف ہوسکتی ہے۔
بائی پولرڈس آرڈر (مزاج کی دورخی خرابی): یہ کلاسک قسم ہے جس میں ایک کے بعد ایک اور بار بار (Recurrent) مینیا اور ڈپریشن کے دورے ہوتے ہیں۔
ہائی پولر ڈس آرڈر II : اس میں شدید (Severe) مینیا نہیں ہوتا جبکہ اس میں معمولی (Minor) نوعیت کا مینیا ہوتا ہے جس کو ہائپو مینیا (Hypo Mania) کہتے ہیں۔
ہائپو مینیا، مینیا کی معمولی قسم ہے، جس میں مریض اپنے آپ کو کچھ وقت بہتر محسوس کرتا ہے مگر یہ کیفیت زیادہ عرصہ برقرار نہیں رہتی ہے۔ اگر ہائپو مینیا کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ شدید مینیا میں تبدیل ہوجاتا ہے۔
کچھ افراد ہائی پولر ڈس آرڈر کی دونوں اقسام میں سے کسی ایک میں مبتلا ہوں اور
انہیں شدید مینیا یا ڈپریشن کے دورے بھی ہوتے ہوں تو وہ سائیکوسس (Psychosis)
میں بھی مبتلا ہوسکتے ہیں۔
یہ مضمون احساس انفورمییٹکس (پاکستان)۔
کی کتاب ،،خودکشی کی وجوہات اور بچاؤ،،سے منتخب کیا ہے
مدیر: ڈاکٹر امین بیگ
نظرَثانی: ڈاکٹر باقر رضا
Leave a Reply