مفروضہ: وہ افراد جو خودکشی کے متعلق باتیں کررہے ہوتے ہیں، دراصل اپنی طرف توجہ مبذول کروانا چاہتے ہیں۔
حقیقت: جو افراد خودکشی کرنا چاہتے ہیں وہ پہلے خودکشی کے متعلق باتیں کرتے ہیں کیونکہ وہ جس کرب سے گزر رہے ہوتے ہیں انہیں اس کرب سے باہر نکلنے کا کوئی راستہ نظر نہیں آتا اور انہیں سمجھ نہیں آتا کہ انہیں کیا کرنا چاہیے اس لیے وہ خودکشی کے متعلق باتیں کرتے ہیں جوکہ ان کے خیال میں نجات کا واحد راستہ ہے۔
مفروضہ: جو افراد خودکشی کے ذریعے اپنے آپ کو ختم کرنا چاہتے ہیں وہ اپنے آپ کو مارنا نہیں چاہتے
حقیقت: جو افراد خودکشی کے ذریعے اپنے آپ کو ختم کرنا چاہتے ہیں وہ عموماً خودکشی کرکے اپنے آپ کو ختم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔مفروضہ: خودکشی کا ارتکاب پہلے سے بتائے بغیر کیا جاتا ہے۔
حقیقت: حقیقت میں زیادہ تر خودکشی کے واقعات میں مریض میں تنبیہی (پہلے سے بتادینا)علامات پائی جاتی ہیں۔ (Warning Sign)۔
مفروضہ: اگر کوئی شخص خودکشی کے ذریعے اپنی جان لینا چاہتا ہے تو آپ اس کو روک نہیں سکتے ہیں۔
حقیقت: خودکشی کے اقدام سے لوگوں کو محفوظ رکھا جاسکتا ہے زیادہ تر افراد جو خودکشی کا ارادہ کرتے ہیں وہ مرنا نہیں چاہتے وہ صرف اپنے آپ کو اس کرب اور تکلیف سے نجات دلانا چاہتے ہیں جس سے وہ گزر رہے ہوتے ہیں۔مفروضہ: خودکشی کرنے والے افرادکا تعلق مخصوص جنس، عمر، ذات، مالی مسائل وغیرہ سے ہوتا ہے۔
حقیقت: خودکشی کا ارتکاب ہر شخص کرسکتا ہے۔ اس کا تعلق ضروری نہیں کہ کسی خاص جنس، عمر، ذات اور مالی مسائل سے ہو۔
مفروضہ: جو افراد ایک مرتبہ خودکشی کرنے کی کوشش کریں اور ان کی جان بچ جائے تو وہ دوبارہ خودکشی کا ارادہ نہیں کرتے۔
حقیقت: جو افراد ایک مرتبہ اقدام خودکشی کرتے ہیں اور ان کی جان بچ جاتی ہے ان میں سے اکثر دوبارہ خودکشی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
مفروضہ: جو افراد اقدام خودکشی کرتے ہیں وہ غیر سنجیدہ (Crazy)
ہوتے ہیں۔
حقیقت: نہیں، نہیں، نہیں یہ افراد سخت کرب اور تکلیف میں ہوتے ہیں اور غالباً دماغ میں موجود کیمیکل کا توازن بگڑنے کے سبب یہ خودکشی کا قدم اٹھاتے ہیں۔ کوئی شخص بھی اقدام خودکشی کا ارتکاب کرسکتا ہے۔
مفروضہ: جو افراد خودکشی کرتے ہیں وہ کمزور قوت ارادی کے مالک ہوتے ہیں یا بزدل ہوتے ہیں۔
حقیقت: نہیں، نہیں ایسے افراد سخت کرب اور تکلیف میں مبتلا ہوتے ہیں غالباً دماغ میں موجود کیمیکل کی عدم توازن کی وجہ سے بہت سے افراد جو اقدام خودکشی کرتے ہیں زیادہ ترمضبوط قوت ارادی کے مالک ہوتے ہیں۔
مفروضہ: جو افراد خودکشی کے متعلق بات چیت کررہے ہوتے ہیں وہ دراصل دوسرے افراد کو دھوکہ دے رہے ہوتے ہیں۔
حقیقت: جو افراد خودکشی کے متعلق بات کررہے ہوتے ہیں دراصل وہ نہایت کرب اور تکلیف میں ہوتے ہیں اور انہیں مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ جو افراد اقدام خودکشی کی باتیں کررہے ہوتے ہیں تو ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ وہ یہ کریں گے اور ایسا کرتے ہیں۔
مفروضہ: جب کوئی شخص خودکشی کے متعلق سوچتا ہے یاکرتا ہے تو وہ لازماً خودکشی کی کوشش کرے گا۔
حقیقت: زیادہ تر افراد کے اندر اقدام خودکشی کی سوچ ایک مخصوص وقت میں ہوتی ہے تاہم یہ سوچ دوبارہ بھی ابھر سکتی ہے۔
مفروضہ: جو افراد اقدام خودکشی کرتے ہیں وہ واقعی مرجانا چاہتے ہیں۔
زیادہ تر افراد جو اقدام خودکشی کرتے ہیں وہ مرنا نہیں چاہتے بلکہ وہ شدید کرب اور تکلیف سے باہر نکلنا چاہتے ہیں۔
مفروضہ: ایسے افراد جو خودکشی کرنا چاہتے ہیں ان سے یہ معلوم نہیں کرنا چاہئیے کہ کیا تم خودکشی کے متعلق سوچ رہے ہو؟ تم کس طرح سے خودکشی کرو گے؟ کیونکہ ایسے سوال پوچھنے سے ان کو خودکشی کے بارے میں اور معلومات مل جائے گی اور وہ زیادہ شدت سے اقدام خودکشی کی طرف جائیں گے۔ حقیقت: جو افراد خودکشی کرنا چاہتے ہوں ان سے خودکشی کے متعلق بات کرنے سے آپ انہیں خودکشی کے متعلق کوئی معلومات بہم نہیں پہنچارہے ہوں گے۔ بلکہ آپ کی بات چیت کرنے سے آپ یسے افراد کو مسائل کے حل کے لئے دیگر طریقہ کار بتائیں گے جو ان کے مسائل کو حل کرنے میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔ اس لیے اقدام خودکشی کرنے والے شخص سے خودکشی کے متعلق بات چیت کرنا سود مند ہے۔
مفروضہ: جب خودکشی کا اقدام کرنے والے افراد بہتر ہوجائیں تو پھر وہ اقدام خودکشی نہیں کرتے۔
حقیقت: بعض اوقات خودکشی کا اقدام کرنے والے افراد اپنے آپ کو بہتر محسوس کرتے ہیں کیونکہ وہ خودکشی کا فیصلہ کرچکے ہوتے ہیں اور مطمئن ہوتے ہیں کہ انہیں اس دکھ، درد اور کرب سے نجات مل جائے گی۔
مفروضہ: نوجوان افراد خودکشی کے متعلق نہیں سوچتے کیونکہ ابھی آگے ان کی کافی لمبی زندگی باقی نظر آتی ہے۔
حقیقت: خصوصاً 15 سے 24 سال کے نوجوان افراد میں خودکشی کا رحجان زیادہ پایا جاتا ہے۔
مفروضہ: شراب نوشی ، نشہ آور ادویات اور خودکشی کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے۔
حقیقت: اکثر افراد جو خودکشی کے مرتکب ہوتے ہیں وہ شراب نوشی اور نشہ آور ادویات کے استعمال میں مبتلا ہوتے ہیں۔
مفروضہ: وہ افراد جو خودکشی کا رحجان رکھتے ہیں انہیں کسی مدد کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔
حقیقت: اکثر افراد جو خودکشی کا رحجان رکھتے ہیں وہ مدد کی تلاش میں ہوتے ہیں۔
زیادہ تر افراد جو خودکشی کا ارتکاب کرنے کا سوچتے ہیں وہ زندگی سے بہت مایوس ، شدت، کرب اور تکلیف میں ہوتے ہیں۔ ایسے میں انہیں دوسروں کی مدد، دلجوئی اور سہارے کی ضرورت ہوتی ہے۔
یہ مضمون احساس انفورمییٹکس (پاکستان)۔
کی کتاب ،،خودکشی کی وجوہات اور بچاؤ،،سے منتخب کیا ہے
Leave a Reply