🚀 Want a superfast website? Hostinger is your launchpad! 🚀

معین الدین چشتی -9- (1141ء تا 1230ء)

Back to Posts

معین الدین چشتی -9- (1141ء تا 1230ء)

چشتیہ صابریہ امدادیہ
معین الدین چشتی
قطب الدین بختیار کاکی
بابا فرید الدین گنج شکر
علی احمد صابر کلیر
شمس الدین ترک پانی پتی
جلال الدین کبیر الاولیاء
احمد عبدالحق ردولوی
شیخ عارف
محمد بن شیخ عارف
عبدالقدوس
جلال الدین تھانیسری
نظام الدین تھانیسری
شاہ ابوسعید نعمانی
شاہ محب اللہ الہ آبادی
محمدی اکبرآبادی
شاہ محمد مکی جعفری
شاہ عضد الدین
شاہ عبدالہادی
حاجی عبد الرحیم ولایتی
میاں جی نور محمد جھجھانوی
امداد اللہ مہاجر مکی
د ت ت سُلطان الہند حضرت خواجہ سیّد محمد معین الدین چشتی اجمیری ہندوستان میں سلسلۂ چشتیہ کے بانی ہیں، آپ قطب الدین بختیار کاکی، بابا فرید الدین گنج شکر اور نظام الدین اولیاء جیسے عظیم الشان پیرانِ طریقت کے مرشد ہیں۔ غریبوں کی بندہ پروری کرنے کے عوض عوام نے آپ کو غریب نواز کا لقب دیا جو آج بھی زبان زدِ عام ہے۔ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ۱۴ رجب المرجب ۵۳۶ ھ بمطابق 1141 عیسوی (بروز پیر ۱۴ رجب ۵۳۰ھ مطابق 1135ء۔[2])کو جنوبی ایران کے علاقے سیستان آپ ایران میں خراسان کے نزدیک سنجر نامی گاؤں کے ایک امیر گھرانے میں پیدا ہوئے۔ معین الدین کا بچپن میں نام حسن تھا۔ آپ نسلی اعتبار سے نجیب الطرفین صحیح النسب سید تھے آپ کا شجرہ عالیہ بارہ واسطوں سے امیر المومنین حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے جا ملتا ہے۔ آپ کے والد گرامی خواجہ غیاث الدین حسین امیر تاجر اور با اثر تھے۔ خواجہ غیاث صاحب ثروت ہونے کے ساتھ ساتھ ایک عابد و زاہد شخص بھی تھے۔ دولت کی فراوانی کے باوجود معین الدین چشتی بچپن سے ہی بہت قناعت پسند تھے۔ معین الدین کی والدہ محترمہ کا اسم گرامی بی بی ماہ نور ہے۔ بشکریہ ویکیپیڈیا

Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to Posts