میرے پاکستانی،ہمارا پاکستان
بچے بھوک سے نڈھال ہو کر مرغی کی طرح چیختے ہیں۔ایک زمین پر ادھر لوٹتا ہے اور دوسرا اُدھر لوٹتا ہے ۔ ۔ ۔ ہاےؑ بشکریہ سچ کا سفر
ہزاروں سالوں سے انسان کی سماجی،معاشرتی اور مذہبی تربیت اس طرح سے ہویؑ ہے کہ وہ اپنی تمام محرومیوں،نا انصافیوں،دکھ درد،تکلیف،بیماریوں اور غربت کا قصور وار اپنے آپ کو ہی ٹہراتا ہے ،اپنے آپ کو کوستا ہے اور کہتا ہے کہ یہ میرے گناہوں کی سزا ہے۔ وہ گناہ جس کا اُسے علم بھی نہیں ہوتا ہے پھر بھی کہتا ہے نہ جانے کس گناہ کی سزا ہے۔نہ کردہ گناہ کا گنہگار سمجھ کر اپنے آپ کو اس بھٹی میں جلا رہا ہوتا ہے اور سُلگ رہا ہوتا ہے۔ کیوں؟ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
Leave a Reply