برصغیر پاک و ہند اور ہمسایہ ممالک میں مسلمانوں کی آمد اور حکومتوں کا قیام -پارٹ 3
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
سلطنت دہلی 1206ؑسے 1506ؑ تک
غوری خاندان 1154ع سے 1205 تک
سلطنت غزنوی 976ع — 1186ع تک
دولت سامانیہ 874ع سے سلطنت غزنوی 976ع — 1186ع تک
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1206ء سے 1526ء تک ہندوستان پر حکومت کرنے والی کئی حکومتوں کو مشترکہ طور پر دہلی سلطنت کہا جاتا ہے۔ ترک اور پشتون نسل کی ان حکومتوں میں خاندان غلاماں (1206ء تا 1290ء)، خلجی خاندان (1290ء تا 1320ء)، تغلق خاندان (1320ء تا 1413ء)، سید خاندان (1414ء تا 1451ء) اور لودھی خاندان (1451ء تا 1526ء) کی حکومتیں شامل ہیں۔ 1526ء میں دہلی کی آخری سلطنت مغلیہ سلطنت میں ضم ہوگئی۔ 12 ویں صدی میں شہاب الدین غوری نے غزنی، ملتان، سندھ، لاہور اور دہلی کو فتح کیا اور 1206ء میں اس کی شہادت کے بعد اس کا ایک غلام جرنیل قطب الدین ایبک دہلی میں تخت نشین ہوا اور اس طرح دہلی سلطنت اور خاندان غلاماں کی حکومت کا آغاز ہوا۔ خاندان غلاماں کی حکومت انتہائی تیزی سے پھیلی اور صدی کے وسط تک درہ خیبر سے لے کر بنگال تک کا علاقہ سلطنت میں شامل ہوگیا۔
التمش (1210ء تا 1235ء) اور غیاث الدین بلبن (1266ء تا 1287ء) اس خاندان کے مشہور حکمران رہے۔ 1290ء میں اس خاندان کی حکومت کا خاتمہ ہوگیا اور خلجی خاندان ابھرا جو غوری کے دوران میں بنگال کا حکمران تھا۔ خلجی حکمرانوں نے گجرات اور مالوہ فتح کیا اور دریائے نرمدا کے پار جنوب میں تامل ناڈو تک ان کے قدم جاپہنچے۔ پہلے سلطان دہلی اور بعد ازاں گلبرگہ کی بہمنی سلطنت اور 1518ء میں بہمنی سلطنت کی 5 دکن سلطنتوں میں تقسیم کے بعد بھی جنوبی ہند میں مسلمانوں کی پیش قدمی جاری رہی۔ ہندو سلطنت وجے نگر نے جنوبی ہند کو اپنے پرچم تلے جمع کرتے ہوئے دہلی سلطنت کی پیش قدمی کو کچھ عرصے کے لئے روکا لیکن 1565ء میں دکن سلطنت کے ہاتھوں ختم ہوگئی۔
دہلی سلطنت واحد سلطنت تھی جس کے دوران بھارت پر ایک خاتون نے حکومت کی۔ خاندان غلاماں کی حکومت کے دوران التتمش نے اپنی بیٹی رضیہ سلطانہ کے حق میں وصیت کردی تھی جس نے 1236ء سے 1240ء تک تخت ہندوستان سنبھالا۔ حالانکہ اس کا دور حکومت انتہائی مختصر تھا لیکن مورخین اس کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ التتمش کے کئی بیٹے تھے لیکن وہ کہتا تھا کہ “مرد تو صرف رضیہ ہے”۔ رضیہ کو اپنے ہی بھائیوں کی بغاوت کا سامنا کرنا پڑا اور بالآخر اپنے شوہر سمیت انہی کے ہاتھوں ماری گئی۔
وہ مسلم تاریخ کی پہلی خاتون حکمران تھی جس کی حکومت مشرق میں دہلی سے مغرب میں پشاور اور شمال میں کشمیر سے جنوب میں ملتان تک قائم تھی۔ 1398ء میں تیمور لنگ کے حملے کے باعث سلطنت دہلی کو زبردست نقصان پہنچا اور اودھ، بنگال، جونپور، گجرات اور مالوہ کی آزاد حکومتیں قائم ہوگئیں۔ لودھیوں کے دور حکومت میں دہلی سلطنت کافی حد تک بحال ہوگئی اور بالآخر 1526ء میں ظہیر الدین بابر نے مغلیہ سلطنت کی بنیاد رکھی۔
1 سلاطین دہلی
________
1.1 خاندان غلاماں (1206 – 1290)
1.2 خلجی خاندان (1290 – 1321)
1.3 تغلق خاندان (1321 – 1398)
1.4 لودھی خاندان
1.5 سید خاندان (1414 – 1451)
1.6 لودھی خاندان (1451 – 1526)
1.7 سوری خاندان (1540 – 1555)
2 متعلقہ مضامین
سلاطین دہلی
________
خاندان غلاماں (1206 – 1290)
***************************
قطب الدین ایبک (1206 – 1210)
آرام شاہ (1210 – 1211)
شمس الدین التمش (1211 – 1236)
رکن الدین فیروز (1236)
رضیہ سلطانہ (1236 – 1240)
معز الدین بہرام (1240 – 1242)
علاؤ الدین مسعود (1242 – 1246)
ناصر الدین محمود (1246 – 1266)
غیاث الدین بلبن (1266 – 1286)
معز الدین کیقباد (1286 – 1290)
کیومرث (1290)
خلجی خاندان (1290 – 1321)
***************************
جلال الدین فیروز خلجی (1290 – 1294)
علاؤ الدین خلجی (1294 – 1316)
قطب الدین مبارک شاہ (1316 – 1321)
تغلق خاندان (1321 – 1398)
غیاث الدین تغلق شاہ اول (1321 – 1325)
محمد شاہ ثانی (1325 – 1351)
محمود بن محمد ( March 1351)
فیروز شاہ تغلق (1351 – 1388)
غیاث الدین تغلق ثانی (1388 – 1389)
ابوبکر تغلق (1389 – 1390)
ناصر الدین محمود شاہ ثالث (1390 – 1393)
سکندر شاہ اول ( March – April 1393)
محمود ناصر الدین (سلطان محمود ثانی) دہلی میں (1393 – 1394)
نصرت شاہ فیروز آباد میں (1394 – 1398)
لودھی خاندان
************
دولت خان (1413 – 1414)
سید خاندان (1414 – 1451)
خضر خان (1414 – 1421)
مبارک شاہ ثانی (1421 – 1435)
محمد شاہ رابع (1435 – 1445)
الہ دین عالم شاہ (1445 – 1451)
لودھی خاندان (1451 – 1526)
بہلول خان لودھی (1451-1489)
سکندر لودھی (1489-1517)
ابراہیم لودھی (1517-1526)
1526-1540: مغل دور
سوری خاندان (1540 – 1555)
شیر شاہ (1540 – 1545)
اسلام شاہ (1545 – 1553)
محمد خامس (1553 – 1554)
فیروز ( 29 اپریل – 2 مئی 1554)
ابراہیم ثالث (1554 – 1554/5)
سکندر شاہ (1554/5 – 1555)
Leave a Reply