Benefit of Rice | چاول
چاول برصغیر کی مرغوب غذا اور منطقہ حارہ کا اہم اناج ہے۔ دنیا کی آدھی آبادی
کی خوراک کا بنیادی اور بڑا جزو چاول ہیں۔
چاولوں کا ابتدائی تذکرہ 2800سال قبل مسیح ملتا ہے
قدیم ہندوستان میں یہ 3000 سال قبل مسیح میں بھی کاشت کئے جاتے تھے۔
غذائیت صلاحیت: چاول کے اجزاءمیں غالب حیثیت نشاستہ کی ہے۔ گندم کے برعکس چاول میں پروٹین کا تناسب بہت کم ہوتا ہے۔ لیکن چاول میں پائی جانے والی پروٹین گندم سے بہتر کوالٹی کی ہوتی ہے اور جسم اسے بہتر انداز میں استعمال کرلیتا ہے۔
برصغیر کے قدیم اورجدید معالج اس بات پر متفق ہیں کہ قدرتی براﺅن رائس کا استعمال پرشباب صحت برقرار رکھتا ہے، انہیں صاف کرنے کا عمل متعدد قیمتی بی کمپلیکس وٹامنز سے محروم کردیتا ہے اور ان کے ساتھ کچھ معدنی اجزاءبھی ضائع ہوجاتے ہیں۔
چاول 98 فیصد قابل ہضم اناج ہے۔ ایک گھنٹے میں ہضم ہوجانے والی غداﺅں میں سے ایک ہے۔
داخلی نظام: چاولوں کی پروٹین جو اس اناج کے آٹھ فیصد تک ہوتی ہے زبردست افادیت کی حامل ہے کیونکہ اس میں آٹھ ضروری امینوایسڈ بھرپور تناسب کے ساتھ پائے جاتے ہیں۔
دھان میں موجود وٹامن بی کمپلیکس بالخصوص تھایامین، ریبوفلاوین اور نایاسین جلد اور خون کی نالیوںکو بھرپور توانائی اور نشوونما سے ہمکنار کرتی ہے۔
اس میں موجود آئرن خون بڑھاتا ہے۔ فاسفورس اور پوٹاشیم جس میں پانی اوردیگر غذائی اجزاءکا تناسب بہتر بناتے ہیں، انسانی بدن کے داخلی نظام میں ہم آہنگی بحال کرتے ہیں۔
ہائی بلڈ پریشر: چاولوں میں چکنائی، کولیسٹرول اورنمک کے اجزاءبہت کم مقدار میں ہوتے ہیں۔ ہائی بلڈ پریشر کے مریض جنہیں نمک کے بغیر غذائیں لینے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ ان کے لئے چاول مناسب غذا ہیں۔
جسمانی توازن: چاولوں کی غذائی دودھ کے ساتھ شاندار قسم کا جسمانی توازن تخلیق کرتی ہے۔
چاولوںکو کسی بھی طرح پکایا جاسکتا ہے۔ مگر ان میں نمک کا اضافہ کیا جائے۔ دودھ بھی معقول حد تک ٹھنڈا ہونا چاہئیے۔ چاولوں اور دودھ کے غذائی اجزا مل کرایک منفرد قسم کا توازن پیدا کردیتے یہں۔
دودھ کا قدرتی لیکٹک ایسڈ چاولوں کی پروٹین کے ساتھ مل کر آئرن کو جزو بدن بنانے کا فعل مو ¿ثر بناتا ہے۔
نظام ہضم کی بے قاعدگیاں: چاولوں میں نباتاتی ریشہ بہت کم ہوتا ہے۔ چنانچہ یہ نظام ہضم کو تسکین دیتے ہیں اسی وجہ سے چاول نظام ہضم کی بے قاعدگیوں میں مثالی غذا ہے۔
چاولوںکے گاڑھے دلیہ میں ایک گلاس لسی اور خوب پکا ہوا کیلا شامل کرکے دن میں دو دفعہ کھانا مناسب ترین غذا ہے۔
Leave a Reply