Benefit of Beet Root | چقندر
سرخ چقندر ایک رس دار جڑ پر مشتمل سبزی ہے جو اپنے منفرد ذائقے کی وجہ سے ممتاز ہے۔
اس کا آبائی وطن یورپ کا بحر روم کا علاقہ یا مغربی ایشیا ہے۔ یہ گزشتہ دو ہزار سال سے سبزی کے طورپر استعمال ہورہا ہے۔ قدیم یونانی اور رومن بھی اسے کاشت کیا کرتے تھے۔
چقندر کا جوس، سبزیوں کے ہر جوس سے زیادہ بہتر سمجھا جاتا ہے۔ یہ قدرتی شکر کا سب سے اچھا ذریعہ ہے۔
ایک اورخوبی یہ ہے کہ اس میں پائے جانے والے پروٹین کے اجزا یا امینوایسڈ معیار اور مقدار کے اعتبار سے بہت اعلیٰ ہیں۔
انیمیا: سرخ چقندر انسانی خون اور خون بنانے کی صلاحیت سے گہرا تعلق رکھتا ہے۔
اس میں آئرن کی وافر مقدار خون کے سرخ ذرات کو نئے سرے سے تخلیق کرتی ہے اورموجود ذرات کو متحرک کرتی ہے۔
ہاضمے کی خرابیاں: یرقان، ہیپاٹائٹس، صفرا کی وجہ سے متلی اور قے، پیچش اسہال میں چقندر کا جوس عمدہ چیز ہے۔
اس جوس میں اگرایک چمچہ لیموں کا رس بھی شامل کرلیا جائے تو اس کی طبی افادیت بڑھ جاتی ہے اور اسے سیال غذا کے طور پر پلایا جاسکتا ہے۔
چقندر کا جوس شہد کے ساتھ روزانہ صبح ناشتہ سے پہلے لیا جائے تو معدے کا السر مندمل ہوجاتا ہے۔
قبض اوربواسیر: چقندر کے خلوی مادے آنتوں میں تحریک پیدا کرکے پاخانے کا اخراج سہل بناتے ہیں۔
چنانچہ اس کا باقاعدہ استعمال قبض سے محفوظ رکھتا ہے۔
چقندر کا جوشاندہ پرانے قبض میں بہت مفید ہے۔ بواسیر کا خاتمہ کرتا ہے، روزانہ رات کو اس کا ایک گلاس پینا نافع رہتا ہے۔
دوران خون کے امراض: چقندر کا جوس جسم میں غیرنامیاتی کیلشیم کے اجتماع کو تحلیل کرنے میں لاجواب ہے۔
چنانچہ یہ ہائی بلڈ پریشر، شریانوں کی بندش، دل کی تکلیف اور پھولی ہوئی وریدوں ( ©والو کی ناقص کارکردگی کے سبب) کا اچھا علاج ثابت ہوتا ہے۔
گردوں اور پتے کی بیماریاں: چقندر کا جوس گاجر اور کھیرے کے جوس کے ساتھ مل کر ایک اعلیٰ درجہ کا مشروب بن جاتا ہے جو گردوں اور پتے کی صفائی کرتا ہے۔
Leave a Reply