کریلا ایک جانی پہچانی سبزی ہے جو پورے برصغیر میں اگائی اورکھائی جاتی ہے ۔
کریلے کے ابتدائی وطن کا کسی کو علم نہیں ۔
شوگر کے زیادہ تر مریض عموماً ناقص غذائیت کا شکار ہوجاتے ہیں ۔ کریلا چونکہ تمام ضروری معدنی اجماء اوروٹامنز بالخصوص وٹامن اے ، بی (1)، بی (2) سی اور;200;ئرن رکھتا ہے ۔
چنانچہ اس کا باقاعدہ استعمال بہت سی پیچیدگیوں سے محفوظ رکھتا ہے ۔
جن میں ہائی بلڈ پریشر، ;200;نکھوں کے امراض کے ، اعصاب کی سوزش اور کاربوہائیڈریٹس کا ہضم نہ
ہونا شامل ہے ۔ کریلوں کا استعمال انفیکشن سے بھی محفوظ رکھتا ہے ۔
کریلوں کے تازہ پتوں کا جوس بواسیر میں بہت مفید رہتا ہے ۔ چائے کے تین چمچے پتو ں کا جوس، ایک گلاس لسی میں ڈال کر روزانہ صبح ایک ماہ تک پینابواسیر کا عارضہ دورکرتا ہے ۔
خون کے امراض: خون کے متعد امراض جن میں فساد خون سے پھوڑے پھنسیاں نکالنا، خارش، خارش تر، چنبل ، بھگندر، جلندھر شامل ہیں ، کا علاج کرنے کے لئے کریلا بہت کار;200;مد ہے ۔
تازہ کریلوں کا جوس (پانی) ایک کپ، ایک چائے کا چمچہ لیموں کا رس ملا کر صبح نہار منہ ایک ایک چسکی میں پینا مفید رہتا ہے ۔
شراب نوشی کے بداثرات: کریلے کے پتوں کا جوس شراب کے بداثرات کا اچھا علاج ہے ۔ شراب کے زہریلے مادوں کے لئے یہ موَثر تریاق کا کام دیتا ہے ۔ شراب نوشی سے جگر کو پہنچنے والے نقصان کی بھی اصلاح کرتا ہے ۔
احتیاط
اس کی کڑواہٹ کم کرنے کے لئے چھیلا ہوا کریلا نمک والے پانی میں بھگودیتے ہیں اورکچھ دیر کے بعد پکانے کے لئے استعمال کرتے ہیں ۔
Leave a Reply