🚀 Want a superfast website? Hostinger is your launchpad! 🚀

Benefit of Pear

Back to Posts
Benefit of Pear

Benefit of Pear

Health Benefit of Pear

ناشپاتی (Pear)

ناشپاتی کو کلوناشپاتی اورماکھن پھل بھی کہا جاتا ہے۔ ناشپاتی کا اصل وطن وسطی امریکہ ہے۔

 ابتدائی ہسپانوی مہم جوؤں نے میکسیکو سے پیرو تک اس کی کاشت کا تذکرہ کیا ہے۔ اسے 1601ء میں جنوبی اسپین میں لایا گیا۔ ماریشس میں یہ پھل 1780ء میں متعارف ہوا۔ انیسویں صدی کے وسط میں یہ ایشیا میں پھیلا۔


فوائد

 غذائیت اہمیت: ناشپاتی میں زیتون کے بعد سب ہی پھلوں سے زیادہ چکنائی ہوتی ہے۔ اس کی چکنائی بھی اعلیٰ درجہ کی ہوتی ہے جس میں بیوٹرک ایسڈ جیسا ناخوشگوار مادہ بالکل نہیں ہوتا۔

 اس مادہ سے بقیہ تمام چکنائیاں لبریز ہوتی ہیں۔ اس میں وٹامن اے کی مقدار کافی ہوتی ہے جو انسانی جسم کوبیکٹریا کے انفیکشن سے تحفظ دیتی ہے۔ یہ خوبی صرف چند ایک نباتاتی چکنائیوں میں پائی جاتی ہے۔

 ناشپاتی کی پروٹین عمدہ معیار کی ہوتی ہے اور گندم اوردیگر اجناس کے برعکس زیادہ اچھی قسم کی ہوتی ہے۔ اس کے اجزا کی ترکیب دودھ سے ملتی جلتی ہے۔

 نظام ہضم کی خرابیاں: ناشپاتی سنگین قسم کی خرابی ہضم میں عمدہ غذائی علاج ہے۔ جبکہ وافر مقدار میں وٹامنز کی موجودگی سوجے ہوئے اوربیمار خلیوں کو نئی زندگی دیتی ہے۔ 

 سانس کی بو: ناشپاتی کا استعمال کسی بھی ماؤتھ لوشن یا سانس کی بدبو دور کرنے والے علاج سے زیادہ بہتر ہے۔ 

 یہ موثر طریقے سے آنتوں کی آلودگی کو ختم کرتی ہے جو زبان پرجمی ہوئی تہہ اورناخوشگوار سانس کا سبب بنتی ہے۔

 چنبل: مگرناشپاتی کا تیل چنبل (Psoriosis)کے علاج میں بہت مفید قرار دیا جاتا ہے۔ متاثرہ جلد پر اس کے تیل کا نرمی سے مساج کرنا چاہئیے۔ چند دنوں کے بعد متاثرہ جلد کے چھلکے اترجاتے ہیں۔

 معاون حسن: ناشپاتی سے کشید کیا گیا تیل کاسمیٹک کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے اس سے بہت سی کریم، موائسچرائزر اورکلینرز بنائے جاتے ہیں۔
احتیاط
 ناشپاتی کو پکانے کی کوشش کی جائے تو یہ کڑوی ہوجاتی ہے اسی طرح اسے کامیابی کے ساتھ فریز بھی نہیں کیا جاسکتا۔ منجمد کرنے پریہ اپنے خواص کھودیتی ہے۔

 اسے صرف اورصرف کچا (پیڑ پرپکا کر) زیراستعمال لانا چاہئیے۔ اسے جس قدرتازہ حالت میں استعمال کریں، اسی قدر مفید رہتی ہے۔ اسے بہت تھوڑے عرصہ کے لئے ہی رکھا جاسکتا ہے۔

 اس لئے اگرکچھ دنوں کے لئے ذخیرہ کرنا ضروری ہو تو کمرے کے درجہ حرارت میں رکھیں۔ ریفریجریٹر میں نہ رکھا جائے۔

Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to Posts