🚀 Want a superfast website? Hostinger is your launchpad! 🚀

spinach benefits

Back to Posts

spinach benefits

spinach benefits


پالک، پتوں پر مشتمل سبزی ہے اس کے پتے سرد اور غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں۔
ماہرین کا خیال ہے کہ پالک سب سے پہلے عربوں نے کاشت کی۔
ایران میں یہ تقریباً دو ہزار سال پہلے کاشت کی گئی۔
عرب اسے ہسپانیہ (اسپین) میں لے گئے جہاں سے بقیہ دنیا میں متعارف ہوئی۔
غذائیت اہمیت: پالک کے کیمیائی اجزا، ضروری امینوایسڈز، آئرن، وٹامن اے اور فولک ایسڈ ہیں۔
یہ ان سستی سبزیوں میں سے ہے جو گوشت، انڈوں، مچھلی اور مرغی جیسی پروٹین مہیا کرتی ہیں۔
دیگر سبزیاں مثلاً ٹماٹر، پیاز اورکھیرا وغیرہ کچی پالک میں شامل کرلیا جائے تو عمدہ پکوان تیار ہوتا ہے۔
لیموں کا رس اورزیتون کا تیل اس پکوان کے ذائقے اورغذائیت کو زبردست بنادیتا ہے۔
لیموں کی وٹامن سی پالک کے آئرن کو جسم میں جذب کرنے میں مدد دیتی ہے۔

قبض

پالک کا جوس اعضائے ہضم میں سے فاسد مواد اور فضلہ کو خارج کرکے انہیں صاف کرتا ہے۔
آنتوں کو صحت مند بنا کرا ن کی حرکت کو بھرپوربناتا ہے۔
اسی وجہ سے پالک کو قبض کے لئے ایک عمدہ علاج بالغذا سمجھا جاتا ہے۔
خون میں تیزابیت: پالک کیلشیم اور دیگر الکلی والے اجزا مہیا کرتی ہے۔
ان کی موجودگی بافتوں کو صاف اورخون کو تیزابیت سے پاک رکھنے کے لئے ہماری غذا میں ضروری ہے۔

شب کوری

رات کا اندھا پن یا کم روشنی میں کچھ نظر نہ آنے کا سبب وٹامن اے کی کمی ہوتا ہے۔
پالک میں وٹامن اے بھی معقول مقدار میں پائی جاتی ہے اور دیگر سبزیوں کی نسبت زیادہ ہوتی ہے۔
دانتوں کے امراض: پالک کا جوس ، مسوڑھوں کو مضبوط بنانے۔
اور دانتوں کے مختلف امراض سے تحفظ دلانے میں معاون ہے۔
کچی پالک کے پتے چبانا پائیوریا کا بہترین علاج ہے۔
ایام حمل اور بچوں کو دودھ پلانا: پالک میں چونکہ فولک ایسڈ ہوتا ہے۔

حمل اور زچگی

اس لئے حمل اور زچگی کے بعد بچوں کو دودھ پلانے کے دنوں میں خواتین کے لئے پالک کا استعمال انتہائی مفید رہتا ہے۔

پیشاب کے امراض:

پالک کا تازہ جوس ناریل کے پانی میں ملا کر روزانہ ایک یا دوبار پینا محفوظ قسم کا پیشاب آور ہے کیونکہ اس میں نائٹریٹ اورپوٹاشیم کا امتزاج یہ تاثیر پیدا کرتا ہے۔

احتیاط

پالک میں اوگزالیک ایسڈ کی بھی کچھ مقدار ہوتی ہے جو اعضائے ہضم کی رطوبتوں میں جذب نہیں ہوتا۔
یہ تیزاب پتھریوں، گٹھیا اور جگرکی بیماریوں میں نقصان پہنچاتا ہے۔
چنانچہ ان امراض کے شکار افراد کو پالک استعمال نہیں کرنا چاہئیے۔

Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to Posts