وٹامن ڈی Vitamin D
وٹامن ڈی
(Vitamin D)
اب تک دس کے قریب ایسے مرکبات شناخت کرلئے گئے ہیں جن میں وٹامن ڈی بننے کی صلاحیت ہوتی ہے۔
ان میں سے دو سب سے زیادہ اہم ہیں۔
وٹامن ڈی۔ 2 ارگو کیلیفرول
۔ 3 کور کسلسیفرول
وٹامن ڈی۔3، قدرتی وٹامن کی طرح ہوتی ہے۔ جو مچھلی کے جگر میںپائی جاتی ہے۔
دھوپ کی شعاعوں کا کیمیائی عمل وٹامن بناتا ہے۔
وٹامن ڈی حرارت پہنچانے پر ضائع نہیں ہوتی ہے۔
اس لئے یہ جن غذاﺅں میں پائی جاتی ہے انہیں پکانے پر وٹامن ڈی کا زیادہ نقصان نہیں ہوتا ہے۔
کیونکہ یہ پانی میں حل نہیں ہوتی ہے بلکہ چکنائی میں حل ہوتی ہے اس لئے حرارت ملنے پر محفوظ رہتی ہے۔
صفرا (Bile) وٹامن ڈی کے انجذاب کے لئے ضروری ہے اس لئے چکنائی بھی اسے جذب کرنے میں مدد دیتی ہے۔
یہ چھوٹی آنت کے درمیانی حصہ میں جذب ہوتی ہے اوروہیں سے خون میں شامل ہوجاتی ہے۔
اس وٹامن کے ذخائر جگر، جلد ، دماغ اورہڈیوں میں پائے جاتے ہیں اس کا اخراج اورکیمیائی تبدیلی فضلے میں ہوتی ہے۔
پیشاب میں وٹامن ڈی کی بہت کم مقدار خارج ہوتی ہے۔
قدرتی ذرائع
وٹامن ڈی دھوپ میں رہنے سے جلد کے نیچے موجود ایک مادے سے پیدا ہوتی ہے۔
مچھلی کے جگرمیں پائی جانے والی وٹامن ڈی معیار کے اعتبار سے دیگر غذاﺅں میں پائی جانے والی وٹامن سے کم تر ہوتی ہے۔
مکھن، پنیر، ملائی، انڈے، گائے کے دودھ، انسانی دودھ وغیرہ میں پائی جاتی ہے۔
اس کے علاوہ جھینگے، گائے، بکرے اورمرغی کی کلیجی میں بھی پائی جاتی ہے۔
مچھلی کے تیل (کاڈلیورآئل) سے حاصل ہونے والی وٹامن ڈی انتہائی اعلیٰ درجہ کی ہوتی ہے۔
روزانہ ضرورت
بالغ افراد 0.1 ملی گرام 400 بین الاقوامی اکائی
بچے 0.1ملی گرام 400-200 بین الاقوامی اکائی
فائدے
وٹامن ڈی، کیلشیم، فاسفورس اور دیگرمعدنیات کو نظام ہضم سے جذب ہونے میں مدد فراہم کرتا ہے اورہڈیوں کی تعمیر میں مدد کرتا ہے۔
پیرتھائیرائیڈ گلینڈ (Parathyroid Gland) کی کارکردگی کے لئے بھی ضروری ہے۔
جس سے ہڈیوں اور دانتوں کی مناسب تعمیر کے لئے اور کیلشیم کے توازن رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
یہ دانتوں کو کیڑے سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔ بچوںمیں ریکٹ (Ricket)
کے مرض سے بھی تحفظ فراہم کرتا ہے۔
دوران حمل اس وٹامن کی مناسب فراہمی ماں کے لئے سودمند رہتی ہے اوربچے کی درست نشوونما میں بھی مدد فراہم کرتی ہے۔
کمی کے نقصانات اوربیماریاں
طویل عرصہ تک وٹامن ڈی کی کمی کی وجہ سے رکٹ (Ricket)
کی بیماری لاحق ہوجاتی ہے۔ اس بیماری کی علامات ہڈیوں کی کمزوری و نرم ہوتا ہے۔
جس کی وجہ سے بچے کی نشوونما میںخلل اوربچے کی ہڈیوں کا بدوضع ہوجانا شامل ہے۔
بچوں میں اس کی کمی پیراتھائیرائیڈ گلینڈ کی کارکردگی کو متاثرکرتی ہے اور بچوں کو تشنج اورمرگی کے دورے بھی پڑسکتے ہیں۔
معدنی اجزاءکا جزو بدن نہ بننے کی وجہ سے قبل ازوقت بڑھاپا پیدا کردیتی ہے۔
جس کی وجہ سے کمر جھک جاتی ہے جو کہ اوسٹوملیشیا
(Ostomalacia)
کی بیماری کی وجہ سے ہوتا ہے۔
دانتوں کی کمزوری کا باعث بھی ہوتی ہے۔
Leave a Reply