🚀 Want a superfast website? Hostinger is your launchpad! 🚀

پاکستان کی پہلی دستور

Back to Posts

پاکستان کی پہلی دستور

 

پاکستان کی پہلی دستور ساز اسمبلی 10 اگست 1947 سے 24 اکتوبر 1954 تک ( قیام پاکستان،14 اگست 1947) پاکستان کی دستور ساز اسمبلی کا افتتاحی اجلاس ۔ 10 اگست 1947ء وہ تاریخی دن ہے جب کراچی میں سندھ اسمبلی کی موجودہ عمارت میں پاکستان کی پہلی دستور ساز اسمبلی کا افتتاحی اجلاس منعقد ہوا جس میں لیاقت علی خان کی تجویز اور خواجہ ناظم الدین کی تائید پر اسمبلی کے غیر مسلم رکن جوگندر ناتھ منڈل کو عارضی صدر منتخب کرلیا گیا اوران کی تقریر کے بعداراکین اسمبلی نے اپنی اسناد رکنیت پیش کرکے اسمبلی کے رجسٹر پر دستخط کیے۔ بعد میں اس اجلاس کی صدارت وزیر قانون جوگندر ناتھ منڈل نے کی اور اجلاس کا آغاز مولانا شبیر احمد عثمانی کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ یہ اجلاس 14 اگست 1947ء تک جاری رہا۔ اس اجلاس میں مشرقی بنگال کے 44، پنجاب کے 17، سرحد کے 3، بلوچستان کے ایک اور صوبہ سندھ کے 4 نمائندے شریک ہوئے۔ اس اجلاس میں قائداعظم محمد علی جناح کو اسمبلی کا پہلا صدر اور مولوی تمیز الدین کو پہلا اسپیکر منتخب کیا گیا۔ اجلاس میں طے پایا کہ جب تک پاکستان کا مستقل آئین تیار نہیں ہوتا اس وقت تک گورنمنٹ آف انڈیا ایکٹ 1935ء کو بعض ترامیم کے ساتھ پاکستان کے آئین کی شکل دی جائے۔ پاکستان کی یہ پہلی دستور ساز اسمبلی 24 اکتوبر 1954ء تک قائم رہی، یہ وہ تاریخ تھی جب ملک غلام محمد نے اس اسمبلی کو توڑ کر ملک میں ہنگامی حالت نافذ کی تھی۔

Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to Posts