آئیوڈین (Iodine)
آئیوڈین (Iodine)
ہر ملک میں ایسی علامتیں پائی جاتی ہیں جہاں کی مٹی اور پانی میں آئیوڈین کی کمی پائی جاتی ہے۔
تھائیرائیڈ غدود ایک بنیادی ہارمون تھائیروکسن (Thyroxine)
ان غداﺅں میں ایک مخصوص مادہ ہوتا ہے جو آئیوڈین کی ضد ہے اورغداﺅں میں موجود آئیوڈین کو جذب نہیںہونے دیتا۔
ذرائع
آئیوڈین ملے نمک کے ایک سوگرام میں اس کی مقدار 7600 مائیکروگرام ہوتی ہے۔
سمندری غذائیں اورپالک میں بھی آئیوڈین معقول مقدار میں ہوتی ہے۔
روزانہ ضرورت
مرد ۔ 150 مائیکروگرام
خواتین ۔ 150 مائیکروگرام
بچے ۔ 80-85 مائیکروگرام
فوائد:
تھائیراکسن جسم میں غذا کو جسم میں جزو بدن بنانے والے نظام اور ٹشوز میں آکسیجن کے استعمال کو کنٹرول کرتا ہے۔
یہ مختلف شکر کے استعمال کو بھی کنٹرول کرتا ہے اور توانائی کی پیداوار کوبھی باقاعدہ بناتا ہے۔
جسمانی وزن اور نشوونما کا اس پر انحصار ہوتا ہے۔
دل کی دھڑکن کو تیز کرتا ہے۔
پیشاب کے اخراج کو تیز کرتا ہے۔
ذہنی استعداد کو بہتر کرتا ہے۔
بال، ناخن، جلد اوردانت کو صحت مند رکھتا ہے۔
کمی کی علامتیں اوربیماریاں
جب خون میں تھائیرائیڈ ہارمون کی مقدار کم ہوجاتی ہے تو پیچوٹری غدود (Pitutary Gland)
جسے (Goiter)
بالغوں میں آئیوڈین کی کمی کی وجہ سے تھائیرائیڈ ہارمون کی پیداوار مناسب نہیں رہتی۔
غذاﺅں میںآئیوڈین کی کمی سے انیمیا، تھکاوٹ، سستی، جنسی عمل میں دلچسپی نہ رہنا، سست نبض، کم بلڈ پریشر اورموٹاپے کا رجحان ہونے کا امکان ہوتا ہے۔
آئیوڈین کی شدید کمی سے خون میں کولیسٹرول کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور دل کی بیماریاں لاحق ہوجاتی ہیں۔
اس کی کمی کی وجہ سے بچوں میں ذہانت کی کمی ہوجاتی ہے۔
نوٹ:l
تھائیرائیڈ غدود صرف نامیاتی آئیوڈین جو منہ کے ذریعے حاصل کی گئی ہو اس سے تھائی راکسن ہارمون بناسکتا ہے۔
قدرتی آئیوڈین کے منفی اثرات بالکل نہیں ہوتے لیکن دوا کے طور پر لی جانے والی آئیوڈین اگر غلط طور پر تجویز کی گئی ہو تو نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔
کیلشیم، فاسفورس، لوہا اورآئیوڈین کے علاوہ ہمارے جسم کو سوڈیم، کلورین، تانبا، میگنیز کوہالٹ، مولوبیڈنیم، ایلومینیم، فلورین، وینڈیم وغیرہ کی بھی ضرورت ہوتی ہے
Leave a Reply