وٹامن بی1تھایامین Vitamin-B1 – Thiamin

Back to Posts

وٹامن بی1تھایامین Vitamin-B1 – Thiamin

وٹامن بی1
تھایامین (Vitamin-B1 – Thiamin)

 اس وٹامن کو ”اینورین“ (Anb)

بھی کہتے ہیں۔ یہ پانی میں آسانی سے حل ہوجاتی ہے۔ اس ہی لئے کھانا پکانے کے دوران حرارت ملنے پر یہ وٹامن ضائع ہوجاتی ہے۔

عموماً جب سبزیاں پکاتے ہوئے پانی پھینک دیا جاتا ہے تو نقصان زیادہ ہوتا ہے کیونکہ یہ وٹامن سبزیوںمیں موجود ہوتی ہے جو کہ پانی میں حل ہوچکی ہوتی ہے۔

کھانا پکاتے ہوئے میٹھا سوڈا ڈالنے سے بھی کچھ سبزیوں میں اس کا ضیاع بڑھ جاتا ہے۔
 وٹامن بی 1، اناجوں سے بہتر طور پر حاصل کی جاسکتی ہے کیونکہ یہ عام طورپر دھیمی آنچ پرپکائے جاتے ہیں۔

جس پانی میں دالیں پکائی جاتی ہیں وہ بھی ضائع ہی کیا جاتا ہے۔
 بیک (بھُنی) ہوئی اشیاءمیں بھی یہ 15 فیصد ضائع ہوجاتی ہے۔
 گوشت پکاتے وقت اس کا ضیاع 25سے 50فیصد تک ہوتا ہے۔
 تھایامین کوضائع کرنے والے دیگر عوامل میں کیفین، الکحل، سلفروالی ادویات اورکھانا پکانے کے غلط طریقہ کار بھی ہوتے ہیں۔

 تھایامین چھوٹی آنت میں جذب ہوکر جسم کا حصہ بنتی ہے۔

آنتوں کی رطوبت میں تھایامین ایک تبدیلی سے گزرتی ہے اور جسم میں ذخیرہ ہوجاتی ہے۔

تھایامین کی بڑی مقدار پٹھوں، دل، جگر، گردوں اوردماغ میں پائی جاتی ہے لیکن یہ انسانی جسم میں زیادہ مقدار میںذخیرہ نہیں ہوسکتی ہے۔

اس ہی لئے روزانہ ایک مناسب مقدار میں اس کا حصول ضروری ہے۔
 تھایامین کی اضافی مقدار پیشاب کے ذریعے خارج ہوجاتی ہے۔

ذرائع

 تمام اناج اس کے حصول کا اچھا ذریعہ ہیں۔

عام طورپر ”جو“ اور خاص طورپر گندم اورچاول اس کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں۔
 آج کل غلہ میں جس طرح استعمال کیا جاتا ہے اس میں یہ وٹامن ضائع ہوجاتی ہے۔

کیونکہ یہ اناج کی بیرونی تہہ اورجنین میں پائی جاتی ہے۔
 گندم کا آٹا سفید بنانے کا عمل، اس میں سے چوکر نکال لیا جانا۔

اور اس ہی طرح سے چاولوں کی مشینوں کے ذریعے جھڑائی اور پالش کرنے کے عمل سے تھایامین کی قابل قدر مقدار ضائع ہوجاتی ہے۔
 پھلیوںمیں سویابین اور چنے وٹامن بی 1 کا اچھا ذریعہ ہیں۔
 پھلوںمیں خوبانی اورانناس، بیجوں اور مغزوںمیں مونگ پھلی، پستہ ، تل اور رائی کے بیج شامل ہیں۔
 حیوانی ذرائع میں بکری کی کلیجی اور گوشت وغیرہ۔

روزانہ ضرورت

مرد ۔ 1.3 ملی گرام
عورتیں ۔ 1.0 ملی گرام
بچے ۔ 1.1 ملی گرام

شیرخوار بچے ۔ 50

مائیکروگرام فی کلو گرام جسمانی وزن کے مطابقفوائد
 یہ کاربوہائیڈریٹ کے ہضم کرنے کے نظام، میٹابولزم (Metabolism) انجذاب (Absorption) کے لئے نہایت ضروری ہے۔ یہ عمل انگیز (Catalyst) کا کام کرتا ہے جو خامرے

(Enzyme)

کی شکل میں ہوتا ہے جس سے آنتوں کی حرکت بہتر ہوتی ہے۔
 تھایامین سے نشوونما میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس سے تھکاوٹ کم ہوتی ہے اور قوت کار بڑھتی ہے۔
 دماغ کا عمل تیز کرتا ہے۔ دماغ کو چاق و چوبند رکھ کر قبل ازوقت بڑھاپے کو روکتی ہے۔ اعصابی نظام کے اصل کام کواس کی موجودگی سے تقویت ملتی ہے۔
 دل کے پٹھوں کو تحفظ ملتا ہے۔ دل کی بیماریوںکے سبب سوجن اورپانی کے اجتماع کو روکتی ہے۔
 ہلکا سا پیشاب آور اثر ہوتا ہے جس کی وجہ سے پیشاب کا اخراج بڑھ جاتا ہے۔
 خون کے سرخ ذرّات کی اصل مقدار قائم رکھنے میں مدد دیتی ہے، دوران خون بہتر ہوجاتا ہے اور جلد صحت مند رہتی ہے۔

کمی کی علامات اور بیماریاں

 تھایامین کی کمی شراب نوشی، زیادہ شکر کے استعمال اورپیکٹوں میں بند کھانے استعمال کرنے سے بھی ہوجاتی ہے۔

Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to Posts