بچوں اور نوجوانوں میں خودکشی
(Teen Suicide and Youth Sucide)
امریکی اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں 15 سے 24 سال کی عمر کے افراد میں موت کی تیسری بڑی وجہ خودکشی ہے۔
امریکہ میں 15-24 سال کی عمر میں 100-200 اقدام خودکشی کرنے والے افراد میں سے ایک فرد موت کا شکار ہوجاتا ہے۔
امریکہ میں 5-14 سال کی عمر کے بچوں میں موت کی چھٹی بڑی وجہ خودکشی ہے۔
امریکہ میں 15-24 سال کی عمر کا ایک فرد ہر 100 منٹ بعد اقدام خودکشی کرتا ہے۔
مندرجہ ذیل مشکلات کی وجہ سے نوجوانوں میں خودکشی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
والدین کے انتقال کی وجہ سے۔
والدین کے مابین طلاق ہونے کی وجہ سے۔
اپنے آپ کو ماں باپ کے آپس کے جھگڑے کی وجہ سمجھنا یا یہ سمجھنا کہ ماں باپ اپنے اختلافات میں نشانہ بچوں کو بنارہے ہیں۔
سوتیلے والدین اور سوتیلے بہن بھائیوں کے ساتھ رہنے کی وجہ سے۔
اپنے دوستوں سے دوستی ٹوٹ جانے یا ختم ہوجانے کی وجہ سے۔
بار بار اسکول، گھر، شہر تبدیل ہوجانے کی وجہ سے۔
کسی بھی وجہ سے تذلیل اور دل آزاری محسوس کرنا۔
شراب نوشی اور نشہ آور ادویات کا استعمال
اسکول یا محلہ میں دوسرے بچوں کے تشدد کا شکار بننا۔
بچے، لوگوں کے جذبات کو صحیح طریقے سے سمجھنے کی صلاحیت نہیں رکھتے ہیں وہ عموماً غم کو غصہ اور پریشانی کو دھمکی سمجھ لیتے ہیں۔ اس طرح بچوں میں صحیح جذبات کی نشاندہی کرنے کی صلاحیت بھی نہیں ہوتی ہے اور یوں وہ کئی دفعہ غلط اقدامات کر بیٹھتے ہیں۔
بچوں اور نوجوانوں میں اقدام خودکشی کی نشاندہی کرنے والی علامات
خود کو اذیت پہنچانا جیسا کہ جسم کے کسی حصہ کو کاٹنا یا جلانا وغیرہ
نوجوان بچے ڈپریشن کی وجہ سے نشہ آور شے استعمال کرتے ہیں تو ان میں خودکشی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
تمام طالبعلموں کو اسکول میں اس بات کی آزادی ہونی چاہیے کہ وہ ڈپریشن یا خودکشی کے خیالات کا شکار ہیں تو اپنے ٹیچرز سے مدد حاصل کریں۔
ایڈمنسٹریٹر، ٹیچر اور دیگر طالب علم ایسے بچوں کی نشاندہی کریں جو ڈپریشن یا خودکشی کے خیالات رکھتے ہوں تاکہ ان کو بروقت امداد فراہم کی جاسکے۔
یہ ضروری ہے کہ اگر بچہ ڈپریشن میں مبتلا ہے تو اس کا علاج بروقت ہونا چاہئیے کیونکہ ڈپریشن کاعلاج نہ کرانا، خودکشی کی سب سے بڑی وجہ ہے۔
والدین میں سے کسی ایک کا موجود نہ ہونا، بچے کی ذہن پر تکلیف دہ اثرات مرتب کرتا ہے۔ وہ بچے جو اپنے والدین کے بجائے اپنے سرپرست کے ہمراہ رہتے ہیں ان
کے سرپرستوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ بچے کے ساتھ کُھل کر آزادی سے بات چیت کریں اور بچوں میں یہ بھی حوصلہ دیں کہ وہ ہر موضوع پر آزادانہ بات چیت کرسکتے ہیں۔
اگر بچے کے اندر خودکشی کرنے کے رحجانات ہیں تو فوراً ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
Leave a Reply