🚀 Want a superfast website? Hostinger is your launchpad! 🚀

شیزو فرینیا

Back to Posts
شیزو فرینیا

شیزو فرینیا

(Schizophrenia)
شیزو فرینیا ایک دائمی اور تکلیف دہ ذہنی بیماری ہے۔ عام لوگ اس مرض کے اسباب اور علاج کے بارے میں زیادہ نہیں جانتے ہیں۔

 جدید تحقیق سے جہاں شیزو فرینیا کی وجوہات سامنے آئی ہیں وہاں اس کے علاج کی بھی بہت سی نئی راہیں کھل گئی ہیں اب ایسے مریضوں کے لیے ضروری نہیں ہے کہ انہیں عمر بھر ہسپتالوں میں رکھا جائے اکثر مریض علاج کے دوران اور اس کے بعد اپنے گھر میں مفید،


 موثر اور صحت مندانہ زندگی گزار سکتے ہیں تاہم مناسب اور بروقت علاج نہ ملنے کی صورت میں ایسے مریضوں کی اپنی زندگی اجیرن ہوجاتی ہے اس کے ساتھ اس کے خاندان و عزیز و اقارب کو بھی انتہائی ذہنی، معاشی اور معاشرتی تکالیف اُٹھانی پڑتی ہیں کیونکہ ایسے مریض کو اپنی عجیب و غریب حرکات و سکنات پر کنٹرول نہیں ہوتا اور معاشرے میں بھی اسے حقارت اور ناپسندیدگی کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ بروقت علاج نہ ہو تو مریض کی ذاتی، سماجی اورمعاشرتی زندگی دگرگوں ہوجاتی ہے یہاں تک کہ ایسے مریضوں کو

گھر بار بھی چھوڑنا پڑتا ہے۔شیزو فرینیا کیا ہے؟

یہ ایک شدید نفسیاتی مرض ہے جو ذیابیطس یا بلڈ پریشر کی طرح پیچیدہ اور مشکل ہے، بیماری زیادہ تر 17 سے 25 سال کی عمر کے درمیانی حصے میں لاحق ہوتی ہے۔

 یہ مرض دماغی کیمسٹری اور ساخت میں تبدیلیوں کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔ اکثر اس کے اثرات ابتدائی زندگی میں بھی نظر آتے ہیں۔ ایسے مریض کو اپنی سوچ، جذبات اور احساسات کے اظہار پر قابو نہیں ہوتا۔ 


وہ عجیب حرکتیں اور باتیں کرنے لگتا ہے جو زیادہ تر بے معنی اور مبالغہ آمیز ہوتی ہیں۔ مریض اپنے دوست احباب اور عزیز و اقارب سے ملنے میں دقت محسوس کرتا ہے۔ 


اس کی دلچسپی کام کاج، پڑھائی اور ملازمت میں کم یا ختم ہوجاتی ہے۔ الگ تھلک رہنا، اپنے آپ میں ڈوبا رہنا اور اپنی صحت و صفائی کا خیال نہ رکھنا وغیرہ عام طور پر دیکھنے میں آتا ہے۔ ان کا طرز زندگی بالکل بدل جاتا ہے۔

شیزو فرینیا کی علامات

اس مرض کی خاص خاص علامات مندرجہ ذیل ہیں۔ یہ ضروری نہیں کہ ایک مریض میں ساری علامات موجود ہوں۔

ہیلی سونیشن (Hallucination)یعنی مریض کو ان دیکھی چیزیں اور آوازیں سنائی اور دکھائی دینے لگتی ہیں اور وہ انہیں حقیقت سمجھتا ہے۔


 ڈیلیوژن (Delusion)یعنی مریض کے ذہن میں غلط اور بے بنیاد خیالات آنے لگتے ہیں جیسے کچھ لوگ میرا پیچھا کررہے ہیں یا مجھے مارنے کے درپے ہیں، یا میں کوئی اہم شخصیت ہوں، وغیرہ وغیرہ۔ مریض ان خیالات کے صحیح ہونے پر اصرار کرتا ہے۔


 مریض سمجھتا ہے کہ اس کے دماغ سے خیالات دوسروں تک پہنچ جاتے ہیں، اسے یہ بھی خیال ہوتا ہے کہ اس کے خیالات کو کوئی اور کنٹرول کرتا ہے اور اس پر مختلف کام کرنے کے لئے دباؤ ڈالتا ہے۔


 مریض کے موڈ اور مزاج میں زبردست تبدیلی رونما ہوتی ہے۔ بے معنی اور لغو باتیں کرنا، قہقہے لگانا، بے ربط قصے سنانا، ایک ہی بات بار بار دہرانا اور کبھی بالکل خاموش ہوجانا۔


 مریض کی گفتگو بے ربط ہوتی ہے اور وہ اکثر غیر منطقی باتیں کرنے لگتا ہے۔ اس کے ذہن میں خیالات کی بھرمار ہوتی ہے اس لئے وہ تیز اور جلدی جلدی بولتا ہے۔


 ایک بات میں دوسری، دوسری میں تیسری بات شروع کردینے کا اسے کوئی احساس نہیں ہوتا۔ یا پھر دماغ بالکل خالی محسوس ہوتا ہے۔


 روزمرہ کے کام کاج میں خاصی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور انہیں صحیح طریقے سے ادا نہیں کرپاتا ہے۔


 مریض کے سماجی تعلقات بُری طرح متاثر ہوتے ہیں، عزیز و اقارب سے علیحدگی، جذباتی لاتعلقی، جارحانہ رویہ، توڑ پھوڑ اور غیر فطری جنسی حرکات اسے باقی لوگوں میں غیر مقبول بنادیتی ہیں۔


 جسمانی بے چینی، بے معنی خاموشی، الٹی سیدھی شکلیں بنانا، بلاجواز نامناسب جگہوں پر اٹھنا بیٹھنا، کپڑے اتار دینا، موسم کی ضروریات کے برعکس کپڑے پہننا، کوڑا کرکٹ جمع کرنا وغیرہ جنسی حرکات و سکنات شیزو فرینیا کے مریض میں اکثر پائی جاتی ہیں۔


یہ مضمون احساس انفورمییٹکس (پاکستان)۔
کی کتاب ،،خودکشی کی وجوہات اور بچاؤ،،سے منتخب کیا ہے
مدیر: ڈاکٹر امین بیگ
نظرَثانی: ڈاکٹر باقر رضا

Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to Posts