چیک اپ کا خاص وقت مقرر کرلیں اس کی پابندی کریں۔ جس بازو سے چیک کیا جاتا ہے (دایاںیا بایاں) روزانہ اسی بازو سے چیک کریں جس حالت میں چیک کرتے ہیں بیٹھ کر یا کھڑے ہوکر، روزانہ اسی حالت میں چیک کرتے رہیں۔
بازو بالکل نارمل حالت میںآزاد ہونا چاہئیے کسی طرح کا کھچاؤ یا دباؤ نہیں ہونا چاہئیے۔ یعنی قمیض وغیرہ کے بازوچڑھا کر کسی طرح کا دباؤ نہ ہونا چاہئیے۔ کہنی کا لیول دل کے برابر ہونا چاہئیے۔
بلڈ پریشر آپریٹس کا کف بازو پر پوری طرح لپیٹا ہوا ہو اوراسٹیتھو اسکوپ کا بلب کہنی کے درمیان اس مقام پر ہو جہاں خون کی مرکزی شریان ہوتی ہے۔
بعض افراد کی نبض کی آواز نہ معلوم وجوہات کی بناء پر بالائی دباؤ اورزیریں دباؤ کے درمیان نہیں سنی جاسکتی چنانچہ کف میں ہوا عمومی سیٹالک پریشر سے زیادہ بھری جانی چاہئیے۔
-5 مریض کو اپنے بلڈ پریشر کی روزانہ ریڈنگ لکھ لینی چاہئیے اس کا باقاعدہ ریکارڈ رکھنا چاہئیے۔ ریڈنگ کے ساتھ ساتھ جو ادویات استعمال میںآرہی ہیں وہ بھی لکھی جانی چاہئیں۔ اسی طرح روز مرہ کی مصروفیات بھی لکھی جانی چاہئیں۔
گھر میں استعمال کے لئے خریدا جانے والا بی پی آپریٹس معیاری ہونا چاہئیے اور سال میں ایک دو مرتبہ اس کی پڑتال ضرور ہونی چاہئیے۔
یاد رکھئے گھر میں بلڈ پریشر چیک کرنے کا مطلب گھر پر علاج نہیں۔ داویات میں تبدیلی یا مقدار کا ردوبدل صرف اورصرف ڈاکٹر کے مشورہ سے کریں۔
اوپر دی گئی ہدایات اسٹیتھو اسکوپ اورمانومیٹر پر مشتمل بی پی آپریٹس کے بارے میں ہے۔
آج کل بازار میں جدید قسم کے آپریٹس دستیاب ہیں جن کا استعمال بہت سادہ اور آسان ہے ان میں اسٹیتھو اسکوپ کی ضرورت نہیں ہوتی کلائی پر آپریٹس کا کف لپیٹ لیا جاتا ہے کف کے اوپر کمپیوٹرائزڈ اسکرین ہوتی ہے جس پر ازخود بلڈ پریشر کے بالائی اورزیریں دباؤ کے ہندسے نمودار ہوجاتے ہیں۔ یہ آپریٹس بہت حساس اور درست نتائج دیتے ہیں ان کے استعمال کے بارے میں ہدایات ساتھ ہی دستیاب ہوتی ہیں۔
یہ مضمون احساس انفورمییٹکس (پاکستان)۔
https://ahsasinfo.com
کی کتاب ،،ہایؑ بلڈ پریشر،،سے منتخب کیا ہے
مدیر: ڈاکٹر امین بیگ
نظرَثانی: ڈاکٹر طارق عزیز۔ایف-سی-پی-ایس(میڈیسن)
مزید آگاہی کے لیےؑ ویب پر کتاب کا مطالعہ کیجےؑ
Leave a Reply