ہایؑ بلڈ پریشر اور ورزش
ہایؑ بلڈ پریشر اور ورزش
کھلی ہوا میں روزانہ ورزش انتہائی ضروری ہے کھلی کھڑکی کے ساتھ دس منٹ کی ایکسر سائز اور شام کے وقت تھوڑی سی واک کم از کم بنیادی ضرورت ہے۔ اگر آپ نے ایک عرصہ سے کبھی کوئی ایکسرسائز نہیں کی تو اس کا آغاز بتدریج کیجئے یعنی آہستہ اہستہ اس کے دورانئے اور شدت میں اضافہ کیجئے ورزش کا ایک اچھا ذریعہ ایکسرسائز سائیکل ہے۔ جب آپ ایک مرتبہ روزانہ ایکسرسائز کے عادی ہوجائیں تو پھر آپ اس کے بغیر نہیں رہ سکیں گے۔ ایکسرسائز اپنانے کے کچھ دنوں بعد آپ اپنی توانائی میں فرق محسوس کریں گے۔ اگر آپ کو کوئی کھیل پسند ہے اسے آپ پہلے سے کھیل رہے ہیں یا اب کھیلنا شروع کرنا چاہتے ہیں تو ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کرلیجئے۔
جسمانی طور پر مستعد زندگی اپنائیے۔
باقاعدگی سے معتدل قسم کی ایکسرسائز جاری رکھیئے۔
اگرآپ پہلے سے ایکسرسائز کے عادی نہیں ہیں تو یکایک شدید قسم کی ایکسرسائز نہ شروع کریں۔ تھوڑی سی ایکسرسائز سے شروع کریں اور پھر اس میں بتدریج اضافہ کرتے رہیں۔
d اگر بلڈ پریشر غیر معمولی طور پر زیادہ ہو تو ایکسرسائز اورشدید قسم کی جسمانی سرگرمیوں سے دور رہیں۔ اسی طرح اگر منفی قسم کی علامات ہوں یعنی سینے کادرد، سانس پھولنا اور کمزوری ہوتو ایکسرسائز وغیرہ مت کریں۔
d اگر بلڈ پریشر غیر معمولی طور پر زیادہ ہو تو ایکسرسائز اورشدید قسم کی جسمانی سرگرمیوں سے دور رہیں۔ اسی طرح اگر منفی قسم کی علامات ہوں یعنی سینے کادرد، سانس پھولنا اور کمزوری ہوتو ایکسرسائز وغیرہ مت کریں۔
موزوں اور مناسب کھیل
عام طور پر تمام ہلکی پھلکی ایکسرسائز والے کھیل ہی مناسب سمجھے جاتے ہیں اگرآپ آؤٹ ڈور کھیل پسند کرتے ہیں تو آپ کوواکنگ، سائیکلنگ، سوئمنگ، کشتی رانی، ٹینس، بیڈمنٹن وغیرہ سے کسی کھیل کو اپنالیں۔ لیکن جو بھی کھیل شروع کریں کم وقت اور کم شدت کے ساتھ شروع کریں اور بتدریج اس میں اضافہ کریں۔ اگر آپ بال گیمز پسند کرتے ہیں تو ایسی گیم منتخب کیجئے جو مقابلے کی بجائے فرحت کی فضاء قائم کرے۔ مثلاً ٹینس کا کھیل۔۔۔ لیکن یہ آپ کے رویئے پر منحصر ہے کہ آپ لطف اندوز ہونے کے لئے کھیلتے ہیں یا جیتنے کے لئے۔
ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لئے کھیل پٹھوں کی ایکسرسائز اور ذہنی تفریح کا ذریعہ ہونا چاہئیے۔
تیراکی سوئمنگ
تیراکی ایک مثالی ایکسرسائز ہے لیکن کبھی بھی ایسے پانی میں تیراکی نہ کیجئے جس کا درجہ حرارت 68o فارن ہائٹ سے کم ہو ۔ اور اس وقت تیراکی مت کریں جب آپ کے اس پاس کوئی نہ ہو۔ خاص طور پر ان دنوں میں جب آپ ہائی بلڈ پرشیر کے لئے طاقتور ادویات استعمال کررہے ہوں تاکہ آپ کو سر چکرانے یا بے ہوشی کی صورت میں فوری مدد مل سکے۔ 80درجے فارن ہائٹ سے زیادہ گرم پانی میں غسل کی اجازت صرف ان افراد کو ہے جن کے دل پوری طرح صحت مند ہیں اگر آپ اچھے تیراک ہیں اور تیراکی سے خوب لطف اندوز ہوتے ہیں تو غالباً آپ اسے جلد چھوڑنا پسند نہیں کرتے۔ ہائی بلڈ پریشر کے مریض ہونے کی صورت میں تیراکی آپ کے لئے نہیں۔ ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو غوطہ خوری کی اجازت تو بالکل نہیں ہے۔
واکنگ جوگنگ
اگر آپ سمجھتے ہیں کہ محض واکنگ (چہل قدمی سے لے کر لمبی سیر تک) آپ کے لئے مناسب نہیں تو ایک قدم آگے بڑھئے اور جوگنگ شروع کیجئے۔ اس کے آغاز کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ متبادل انداز اپنائیے یعنی کچھ واکنگ اور پھر کچھ جوگنگ۔ بیس سے تیس قدم عام رفتار سے چلئے پھر بیس سے تیس قدم جوگنگ کیجئے۔ تھوڑے سے فاصلے سے اسے شروع کیجئے اورپھر فاصلہ بڑھاتے جائیے لیکن کبھی بھی رفتار میں شدت لانے کی کوشش مت کیجئے۔
کھیل یا ورزش کا خاتمہ
ہائپر ٹینشن کے مریضوں کو اس بات کا علم ہونا چاہئیے کہ کب انہیں کھیل یا ایکسرسائز کو ختم کرنا ہے۔ ایکسرسائز یا کھیل ختم کرنے کے لئے اپنے تھکنے کا انتظار مت کیجئے۔ جسمانی مشقت کے دوران ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں پر دباؤ نہیں آنا چاہئیے۔ مناسب بلڈ پریشر رکھنے والے افراد کے لئے ایکسرسائز، کھیل یا مشقت کی حد وہ دھڑکن ہے جو180 میں سے عمر نکالنے کے بعد بنتی ہے یعنی اگر آپ کی عمر 60 سال ہے تو ایکسرسائز کے دوران آپ کی نبض 120فی منٹ سے زیادہ نہیں ہونی چاہئیے۔ دل کی بالائی شریانوں کے تندرست نہ ہونے کی صورت میں یہ حد اور بھی کم ہونی چاہئیے۔ کیا آپ کے ڈاکٹر نے تعین کیا ہے کہ آپ کی حد کیا ہے۔ دل کی محدود گنجائش کے ساتھ معمول کی نبض کی رفتار ممکن ہے آغاز میں زیادہ ہو جبکہ بتدریج مشقت کے ساتھ اس میں اضافہ ہوجاتا ہے اس صورت میں ڈاکٹر آپ کی جسمانی سرگرمیاں محدود کرسکتا ہے۔
غیرموزوں جسمانی مشقت اور کھیل
ایسی ایکسرسائز یا کھیل جو اچانک بہت زیادہ قوت اور کوشش کا تقاضا کرے اور یہ تقاضا مسلسل رہے ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لئے قطعاً موزوں اورمناسب نہیں ہے۔ اس ہی طرح ایسے مریضوں کو ایتھلیٹک کے ہر طرح کے مقابلوں کی اجازت نہیں ہے۔ ایک بات اس حوالے سے ذہن نشین کرنے کے لئے ہے کہ اگر آپ ہائی بلڈ پریشر کے مریض ہیں تو ضرورت سے زیادہ مشقت مت کیجئے اپنے آپ کو نڈھال مت کیجئے۔ نہ جسمانی طور پر اور نہ ذہنی اور جذباتی طور پربلکہ عمر گزرنے کے ساتھ ساتھ اپنے آپ کو انتہائی توازن میں رکھئے۔ ’’خطرناک مرحلے‘‘ سے دور رہئیے اپنے دماغ کو ٹھنڈا رکھیئے ،کام اور مشقت اپنی استعداد کے اندر رہتے ہوئے کیجئے۔ آرام کے مناسب وقفے اپنائیے۔ جب بھی اپنے آپ
کو تھکا ہوا محسوس کریں یا خود میں منفی علامتیں محسوس کریں اپنے آپ کو اضافی آرام دیں۔
یہ مضمون احساس انفورمییٹکس (پاکستان)۔
https://ahsasinfo.com
کی کتاب ،،ہایؑ بلڈ پریشر،،سے منتخب کیا ہے
مدیر: ڈاکٹر امین بیگ)۔)
نظرَثانی: ڈاکٹر طارق عزیز۔ایف-سی-پی-ایس(میڈیسن)۔)
مزید آگاہی کے لیےؑ ویب پر کتاب کا مطالعہ کیجےؑ
یہ مضمون احساس انفورمییٹکس (پاکستان)۔
https://ahsasinfo.com
Leave a Reply