وٹامن بی (8) بائیوٹین (Vitamin B8 – Biotin)
وٹامن بی (8) بائیوٹین (Vitamin B8 – Biotin)
انتہائی کارآمد حیاتیاتی مادوں میں سے ایک ہے۔
بہت سے انزائم کے نظاموں کا حصہ بنتی ہے۔
یہ گرم پانی میں بہ آسانی حل ہوجاتی ہے لیکن ٹھنڈے پانی میں مشکل سے حل ہوتی ہے۔
یہ چکنائی کے محلول میں تو حل ہوجاتی ہے لیکن الکحل میں حل نہیں ہوتی۔
سلفر کی ادویات، ایسٹروجن ، فوڈ پراسینگ، الکحل اورانڈے کی زیادہ سفیدی اس وٹامن کو ضائع کرنے کا باعث ہوتی ہے۔
ذرائع
پنیر اس کا سب سے اچھا ذریعہ ہے۔
مونگ پھلی کا مکھن، گائے کی کلیجی اس کا بہترین حصول ہے۔
چاولوں کا چوکر، چاولوں کا جنین اور چاولوں کی پالش اس کا بہترین ذریعہ ہے۔
آنتوں میں اگر سود مند اور صحت مند بیکٹریا ہوں تو یہ آنتوں میں بھی پیدا ہوتی ہے۔
اینٹی بایوٹک کا زیادہ استعمال اس وٹامن کی تشکیل میں مداخلت کرتا ہے۔
روزانہ ضرورت
مرد ۔ 200-100مائیکروگرام
خواتین ۔ 200-100مائیکروگرام
بچے ۔ 200-50 مائیکروگرام
شیرخوار بچے ۔ 35 مائیکروگرام’
فائدے
صحت مند حفاظتی نظام کے لئے بہت ضروری ہے۔ کاربوہائیڈریٹس پروٹین اور چکنائی کو جسم کا حصہ بننے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
صحت مند بالوں کی نشوونما کے لئے ضروری ہے۔ بالوں کی سفیدی کو روکتا ہے۔
بالوں کے گرنے سے روکتا ہے۔ جلد کا رنگ اور جلد کو مستحکم رکھتا ہے۔
اعصابی نظام کو مستحکم کیفیت میں رکھنے میں مدد کرتی ہے۔
کمی کی علامات اور بیماریاں
پٹھوں کی کمزوری، درد اور جسم میں سوئیاں چبھنے کے امراض پیدا کرتی ہے۔
ایگزیما، سکری، بالوں کا گرنا، جلد زیادہ چکنی ہونا کی شکایت بھی ہوسکتی ہے۔
بھوک میں کمی اور زبان کا موٹا حصہ تحلیل ہوکر پتلا ہوجاتا ہے۔
تھکاوٹ، ذہنی دباﺅ اور اضمحلال کی شکایت ہوسکتی ہے۔
جلد کا بگاڑ اور خون کی کمی کی شکایت بھی ہوسکتی ہے۔
دل کی بے قاعدگیاں اورپھیپھڑوں کے انفیکشن کی شکایت بھی ہوسکتی ہے۔
Leave a Reply