وٹامن اے۔ ریٹنول Vitamin A – Retinol

Back to Posts

وٹامن اے۔ ریٹنول Vitamin A – Retinol

وٹامن اے۔ ریٹنول

(Vitamin A – Retinol)

 کیروٹین (Carotene)

ایک زرد رنگ کا مادہ ہے جو سبزیوں میں پایا جاتا ہے اور جسم میں جا کر وٹامن اے میں تبدیل ہوجاتا ہے۔

کیروٹین حیوانی اورنباتاتی غذاﺅں سے حاصل ہوتا ہے۔
 وٹامن اے یا ریٹنول(Retinol)

حیوانی ذرائع سے حاصل ہونے والی غذاﺅں میں پایا جاتا ہے۔

یعنی وٹامن اے براہ راست غذاﺅں سے بھی حاصل کی جاسکتی ہے ۔

اورکیروٹین کے ذریعے خود بھی جسم کے اندر پیدا کیا جاسکتا ہے۔
 وٹامن اے، اسّی فیصد تک انسانی جسم میں جذب ہوکر چکنائی کے ساتھ لمفی نظام (Lymphatic System)

کے ذریعے خون میں شامل ہوجاتی ہے۔
 وٹامن اے اگرچکنائی کے ساتھ مل جائے تو جسم میں تیزی سے جذب ہوجاتا ہے۔

جذب ہونے کاعمل مردوں میں عورتوں کی نسبت زیادہ تیز ہوتا ہے۔

وٹامن اے کے ہضم یا جذب ہونے کا عمل دست، یرقان اورپیٹ کی خرابی میں کمزور ہوجاتا ہے۔

جو وٹامن جذب نہیں ہوتی وہ فضلہ میں خارج ہوجاتی ہے۔

وٹامن اے 95 فیصد جگرمیںذخیرہ ہوتی ہے۔

پیدائش کے وقت اس کی مقدار جسم میں کم ہوتی ہے ، جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے اس کے ذخیرہ میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

قدرتی ذرائع (Natural Resources)

سبزیاں

 عام طور پر ہری بھری گھاس اور سبز ترکاریوں میں پایا جاتا ہے۔

اروی، شلجم، چقندر، گاجر، مولی، پالک، میتھی کے پتوں اورسلاد کے پتوں وغیرہ میں پایا جاتا ہے۔

پھل

 آم، کھجور، خوبانی، رس بھری اورٹماٹر وغیرہ میں پایا جاتا ہے۔

حیوانی

 گوشت ، مرغی، کلیجی، انڈے، دودھ پنیر اور دہی، مکھن، گھی میں پایاجاتا ہے۔
روزانہ ضرورت
بالغ مرد 1000 مائیکروگرام
بالغ خواتین 950 مائیکرو گرام
دوران حمل 1000 مائیکروگرام
دودھ پلانے والی عورتیں 1200 مائیکروگرام
بچوں کے لئے 600 مائیکروگرام
شیرخوار بچوں کے لئے 350 مائیکروگرام

فوائد

 انسانی جسم میں وٹامن اے کا سب سے بڑا فائدہ آنکھوں کی بیماری سے تحفظ ہے۔

یہ آنکھ کے پردہ بصارت (Retina)

کے لئے مفید ہے۔

جو بینائی کے لئے نہایت اہم ہے۔
 یہ جسمانی نشوونما، تولیدی نظام اورزندگی برقرار رکھنے کے لئے بھی ضروری ہے۔
  اعضائے تنفس اورانفیکشن کے خلاف مزاحمت کی قوت مہیا کرتی ہے۔
  خاص طور پر جسم کی لعاب دار تہوں، آنکھوں، پھیپھڑوں، معدے اورآنتوں کی جھلیوں کو صحت مند رکھتی ہے۔
 پیٹ کی رطوبتوں کے اخراج اورپروٹین کو ہضم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
 جلد کے انفیکشن کو کنٹرول کرنے کے ساتھ ساتھ بالوں، دانتوں اورمسوڑھوں کو بھی صحت مند رکھتی ہے۔
 وٹامن اے باریک شریانوں (Cappilaries) میں خون کی گردش کی صلاحیت بڑھاتی ہے جس سے بافتوں (Tissues)

کو بہتر انداز میںآکسیجن مہیا ہوتی ہے۔
کمی کی وجہ سے نقصانات اوربیماریاں
 زیادہ عرصہ تک اگر وٹامن اے کی کمی رہے۔

تو آنکھوں کی سوزش، بینائی میں کمی اور شب کورئی یا رات کا اندھا پن (Night Blindness)

بھی ہوسکتا ہے۔
 آنکھوں سے آنسو بننا بند ہوجاتے ہیں۔

اس مرض کو زیروآفتھیلیما(Zero phthalmia) اور کیروٹو ملیشیا (Keroto malacia)

کہا جاتا ہے۔

 انفیکشن کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

خاص طور پر اعضائے تنفس میں انفیکشن ہوجاتا ہے اوربار بار نزلہ و زکام لاحق رہتا ہے۔
 جلد کی خرابیاں ، پھوڑے، پھنسی، دانے اور قبل ازوقت جھریاں پڑنا شامل ہیں۔
 خشک اوربے جان بال، سکری، بہت زیادہ بال گرنا اورناہموار ناخن کی شکایت بھی ہوتیہے۔
 مسوڑھوں اور دانتوںکی خرابی بھی ہوسکتی ہے۔
 ناک، گلا، منہ، پھیپھڑوں کی نالیاں، آنتیں، گردے اور رحم کے بیرونی حصے کی لعاب دار جھلیاں متاثر ہوتی ہیں۔

نتیجتاً جسم کی لعاب دار جھلیاں رطوبت خارج کرنے کی صلاحیت کھوبیٹھتی ہیں جس کی وجہ سے سوزش ہوتی ہے۔
 بچوں کی نشوونما رُک جاتی ہے۔
 اس کی کمی سے بھوک کی کمی اورکمزوری کی علامات ہوتی ہیں۔

Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to Posts