Benefit of Gram | چنا
چنے کے بارے میں سمجھا جاتا ہے کہ یہ مغربی ایشیا سے تعلق رکھتا ہے یہ ابتدائی زمانے ہی میں یورپ اور ہندوستان کی طرف پھیل گیا۔ اس کی فصل قدیم مصریوں میں بھی مقبول تھی۔
اسے یونانی اور رومن بھی کاشت کیا کرتے تھے۔
شفا بخش قوت اور طبی استعمال: چنے میں متعدد طبی خوبیاں اور خواص پائے جاتے ہیں اگر انہیں رات بھر پانی میں بھگورکھیں اور صبح کے وقت شہد کے ساتھ چبا کر کھائیں تو عمدہ ٹانک کے فوائد ملتے ہیں۔
جس پانی میں چنے رات بھر بھگوئے رہیں اسی پانی میں چنوں کو مسل کر کھانا بھی ٹانک ثابت ہوتا ہے۔
ذیابیطس : تجربات سے دیکھنے میں آیا ہے کہ چنے کا پانی، ذیابیطس کے مریضوںاور صحت مند افراد دونوں میں گلوکوز کا استعمال بڑھادیتا ہے۔
انیمیا: خون کی کمی یا خون میں سرخ ذرات کی کمی کے مرض میں اس کا پانی پینا نہایت مفید ہے۔
جلد اور بالوں کی بیماریاں: بیسن کا باقاعدہ بیرونی استعمال جلد کو نکھارتا اور صاف کرتا ہے۔
یہ کاسمیٹک بلیچ کا کام کرتا ہے۔ جلد کی الرجی والی بیماریاں مثلاً ایگزیما، جلد کی سوزش، خارش ، تر وغیرہ میں جلد کو بیسن کے ساتھ دھونا مفید رہتا ہے۔ بیسن کا استعمال مہاسوں کے لئے بھی موثر ہے۔
جنسی امراض: چنے کا آٹا (بیسن) نہ صرف عمدہ غذائیت فراہم کرتا ہے بلکہ نامردی اور سرعت انزال کا مو ¿ثر علاج ثابت ہوتا ہے۔
زیادہ بہتر نتائج کے لئے دو کھانے کے چمچے بیسن میں چینی، چھوہاروں کا سفوف اور بالائی اتارا ہوا دودھ استعمال کرنا چاہئیے۔
Leave a Reply