پوٹاشیم Potassium
پوٹاشیم (Potassium)
ٹشوز میں پائے جانے والے معدنی اجزاءمیں اس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔
بنیادی طورپر پوٹاشیم بین الخلیاتی سیال میں پائی جاتی ہے
اوسط درجے کے بالغ فرد کے جسم میں 120 گرام پوٹاشیم اور 245 گرام پوٹاشیم کلورائیڈ ہوتی ہے۔
پوٹاشیم کی سلفیٹ اور فاسفیٹ کی تشکیل جسم کے اندر غذاﺅں سے حاصل ہونے والی پوٹاشیم سے ہوتی ہے۔
جسم میں پوٹاشیم کی زیادہ مقدار چھوٹی آنت سے جذب ہوتی ہے۔
پیشاب میں پوٹاشیم کی مقدار اس وقت بڑھتی ہے جب ٹشوز اسے چھوڑنے لگتے ہیں۔
خون میں تیزابیت کا اضافہ پوٹاشیم کی کمی کا نتیجہ ہوتا ہے۔
جب مریضوں کو پیشاب آورادویات کے بغیر ان کے جسم سے سوڈیم خارج کرنے کے لئے پیشاب کی مقدار بڑھائی جاتی ہے
صحت مند افراد کے فضلے میں پوٹاشیم کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔
دستوں میں پوٹاشیم کا اخراج بہت زیادہ ہوسکتا ہے۔
پسینے کے ذریعے اس کا اخراج قابل ذکر نہیں ہوتا۔
ذرائع
لوبیہ میں کافی مقدار ہوتی ہے۔
پتے والی سبزیوںمیں بھی پائی جاتی ہے۔
پھلوں میں میٹھے، آڑو اور خوبانی میں بھی پائی جاتی ہے۔
روزانہ ضرورت
خواتین ۔ 1.7 سے 5.5 ملی گرام
بچے ۔ 0سے 9.3 ملی گرام
فوائد:
یہ پٹھوں کے سکڑنے کے لئے بہت ضروری ہے اور دل کی درست کارکردگی کے لئے اہم ہے، خصوصی طور پر معمول کی دھڑکن برقرار رکھنے کے لئے بہت ضروری ہے۔
یہ ہارمونز کا اخراج بڑھا کر خون سے زہریلے مادے نکالنے کے لئے گردوں کی مدد کرتی ہے۔
خواتین میں ہارمونز کی بے قاعدگی دور کرنے کے لئے یہ محرک عنصر ہے۔
اعصابی عناصر کی درست کارکردگی کے لئے بھی اہم ہے اور تھکن پر غالب آنے میں مدد دیتی ہے۔
یہ بلڈ پریشر کم کرنے میں بھی مدد فراہم کرتی ہے۔
کمی کی علامتیں اوربیماریاں
اس کی کمی دست، اُلٹی، معدہ اور آنتوں کی خرابی کی وجہ سے ہوسکتی ہے۔ اگر ذیابیطس ہو، خون میں تیزابیت بڑھ جائے، پوٹاشیم خارج کرنے والی گردوںکی سوزش ہو یا اسٹرائیڈ(Steroid) ادویات استعمال کرنے کے نتیجے میں پوٹاشیم خارج ہونے لگے۔
ذہنی اورجسمانی دباﺅ بھی پوٹاشیم کی کمی کا نتیجہ بن جاتے ہیں۔
پوٹاشیم کی کمی کی وجہ سے بہت جلد جسمانی تھکاوٹ ہوجاتی ہے۔
دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے، اعصاب شل ہوجاتے ہیں اورہاتھوں، پاﺅں پرکثرت سے پسینہ آتا ہے۔ سردی سے بہت جلد اعصاب متاثرہوتے ہیں۔
کمی کے دیگر اثرات میں زخموں اور چوٹوں کا دیرسے ٹھیک ہونا بھی شامل ہے۔
Leave a Reply