تانبہ (Copper)

Back to Posts
تانبہ (Copper) https://ahsasinfo.com

تانبہ (Copper)

تانبہ (Copper)

 بالغ فرد کے جسم میں تقریباً 65 سے 150 ملی گرام کاپر پایا جاتا ہے۔

نوزائیدہ بچوں میں اس کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔

جگر ، دماغ، گردوں، دل اوربالوں میں کاپر کا ارتکاز نسبتاً زیادہ ہوتا ہے۔

حمل کے دوران اس کی مقدار بڑھ جاتی ہے

اورمانع حمل ادویات کھانے سے بھی یہ کیفیت ہوتی ہے۔
 انسانی جسم میں کاپر،متعدد انزائمز کا جزو ہوتا ہے اورخون میں متعدد پروٹینز کے مرکبات میں پایا جاتا ہے۔

 سریلوپلازمین ، کاپر رکھنے والا ایک پلازمہ انزائم ہے

جو عمل تکسید (Oxidation) کے ذریعے فیرس آئیون (Ferrous Ion) کو فیرک آئیون (Ferric Ion)

میں تبدیل کرت ہے اورآئرن کو خون میں جذب ہونے کے قابل بناتا ہے۔

خون کے ذریعے یہ آئرن ٹشوز تک پہنچتا ہے اورہیموگلوبن کی صورت اختیار کرتا ہے۔

کاپر زیادہ تر چھوٹی آنت کے ابتدائی حصے سے جذب ہوتا ہے، غذا سے حاصل ہونے والا کاپر کا 32 فیصد جذب ہوجاتا ہے

اور بقیہ صفرا کے ذریعے خارج ہوجاتا ہے۔ذرائع

 مچھلیوں میں یہ وافر مقدار میں ہوتا ہے۔

 پان کے پتے اورچھالیہ میں بھی وافر مقدار میں ہوتا ہے۔
 ہلکا پانی،بھاری پانی کے مقابلے میں زیادہ کاپر رکھتا ہے۔

اس ہی طرح جمع شدہ پانی بھی زیادہ کاپر فراہم کرتا ہے۔

روزانہ ضرورت

مرد ۔ 2 ملی گرام
خواتین ۔ 2 ملی گرام
بچے ۔ 0.5 سے 0.1 ملی گرام

فوائد

 یہ خون کے سرخ ذرّات کی نشوونما کو فعال بناتا ہے۔
 غذائیں ہضم کرنے والے متعدد انزائم کا لازمی حصہ ہوتا ہے۔ فی کلو گرام جسمانی وزن کے حساب سے۔
 بالوں اورجلد میں رنگ متعین کرنے والے امائینوایسڈ کو قابل عمل بناتا ہے۔
 یہ وٹامن سی کو قابل استعمال بنانے کے لئے بھی بہت ضروری ہے۔

کمی کی علامتیں اوربیماریاں

 کاپر کی کمی سے جسمانی کمزوری، نظام ہضم میں خلل اورسانس کی خرابی پیدا ہوتی ہے۔
 شیرخوار بچے جو قبل ازوقت پیدا ہوتے ہیں ان میں کاپر کی کمی شدت اختیار کرسکتی ہے۔
 پروٹین کی کمی کا شکار افراد میں کاپر کی کمی کی تشخیص ہوتی ہے۔
نوٹ: کاپر کی کمی سے انیمیا کی شکایت نوٹ نہیں کی گئی ہے جبکہ آئرن کی ادویات میں کاپر کی انتہائی معمولی مقدار ضرور موجود ہوتی ہے۔
 زیادہ مقدار میں کاپر زہریلا ہوتا ہے۔
 معمولی قلعی تہہ رکھنے والے تانبے کے برتن میں پکایا ہوا کھانا شدید اُلٹی، دست اورپیٹ کے درد کا سبب بن سکتا ہے۔ تانبے کے برتن میں تُرش مشروب پینے سے بھی ایسا ہوسکتا ہے۔

Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to Posts