Back to Posts
Back to Posts
18May
رائی ایک معروف روغنی بیج ہے
کالی رائی کا اصل وطن یوریشیا ہے۔ یورپ میں یہ طویل عرصہ سے کاشت کی جارہی ہے۔
یہ پہلا مسالہ ہے جسے کھانوں کے چٹ پٹا بنانے کے لئے دسترخوان پر استعمال کیا گیا۔ زمانہ قدیم سے اسے رومن، یونانی اور ہندوستانی استعمال کررہے ہیں۔
غذائی اہمیت: رائی کو مسالے کی حیثیت سے پورے برصغیر میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے بیجوں میں سے 28 فی صد مخلوط تیل حاصل کیا جاتا ہے جسے ادویات اور صابن سازی میں استعمال کرتے ہیں۔
بیجوں سے حاصل کیا جانے والا تیل برصغیر کے شمالی علاقوں میں ہیئرآئل کے طورپر سر پر لگاتے ہیں۔ اسے پکانے اورچیزیں تلنے کے لئے بھی استعمال میں لاتے ہیں۔ رائی کو اچار اورسلاد میںبھی ڈالتے ہیں۔
طبی استعمال اور شفا بخش صلاحیت: رائی کے بیج اور تیل متعدد بیماریوں کے علاج کے لئے ادویات میں ڈالتے ہیں۔ سفید رائی کے بیج بیوٹی ایڈ کا مصرف بھی رکھتے ہیں۔
مٹھی بھر رائی کے بیجوں کو ایک لٹر تلوںکے تیل یا ناریل کے تیل میں بھون کر اچھی طرح چھان لیتے ہیں۔ ٹھنڈا ہونے پر اس میں پانی شامل کرکے رات کو چہرے پر لگاتے ہیں۔ یہ کیل مہاسوں کا عمدہ علاج اوررنگت نکھارنے کا ذریعہ ہے۔
بال: رائی کے تیل کو مہندی کے پتوںکے ساتھ ابالا جائے تو یہ بہترین ہیئرٹانک بن جاتا ہے۔ 25 گرام رائی کے تیل کو کسی ٹین کے برتن میں ابالا جائے۔ پھر تھوڑی تھوڑی مقدار میں مہندی کے پتے بتدریج اس میں ڈالتے جائیں، یہاں تک کہ 60گرام پتے اس تیل میںجل جائیں۔
پھر تیل کو کسی کپڑے کے ذریعے چھان لیں اور کسی بوتل میں محفوظ کرلیں اس کاسر پر باقاعدہ مساج بالوںکی تعداد بڑھاتا ہے۔
زہریلا پن: رائی میں قے آور اجزا پائے جاتے ہیں۔ معدے سے زہریلے مواد خارج کرنے کے لئے ایک چائے کا چمچہ رائی کو پانی کے گلاس میں ملا کر پلایا جاتا ہے۔
عام طور پر پانچ سے دس منٹ میں بھرپور قے شروع ہوجاتی ہے۔ یہ عمل خاص طور پر زیادہ شراب، نشہ آورادویات اور دیگر زہراستعمال کرنے پر معدہ صاف کرنے کے لئے گھریلو نسخہ ہے۔
Leave a Reply