🚀 Want a superfast website? Hostinger is your launchpad! 🚀

Grapefruit

Back to Posts
Grapefruit

Grapefruit

چکوترا (Grapefruit)

چکوترا ، ترش پھلوں میں بہت اعلیٰ مقام رکھتا ہے۔

 اس کا ذائقہ اشتہاانگیز اجزا اور فرحت بخش تایر اسے یہ اعلیٰ مقام دیتے ہیں۔

 چکوترا، ہند چینی کے علاقے سے تعلق رکھتا ہے، تھائی لینڈ اورملائیشیا میں بکثرت پایا جاتا ہے۔

 فوائد

 غذائی اہمیت: چکوتر کا پھل غذائیت بخش، مفرح اور ان تمام اجزا کا مالک ہوتا ہے جو سنگترے یا مالٹے اور لیموں میں پائے جاتے ہیں۔

 چکوترا عمدہ قسم کا اشتہا انگیز (بھوک بڑھانے والا) پھل ہے۔ لعاب دہن اور معدے کے انزائمز کو بڑھا کر نظام ہضم کو تقویت دیتا ہے۔

 تیزابیت: اس کے تیز اورنیم ترش ذائقے کے باوجود، تازہ چکوترا میں ہضم ہونے کے بعد تیزابیت دور کرنے کی تاثیر پائی جاتی ہے۔

ایسڈ انسانی بدن میں عمل تکسید سے گزرتا ہے۔

 چنانچہ بدن میں کھاری رطوبتیں بڑھ جاتی ہیں اور تیزابیت کم ہوجاتی ہے۔
 اس میں پایا جانے والا سٹرک پیٹ کی بیماریاں چکوترا، قبض دور کرنے میں بہت نافع ہے۔

  اس کا گودا پوری طرح استعمال ہونے پر اجابت کو یقینی بناتا ہے۔

 یہ انتڑیوں کو صحت مند رکھنے میں بھی اعلیٰ کردار اد کرتا ہے۔

 پیچش، اسہال، آنتوں کی سوزش اوراعضائے ہضم کی چھو کی بیماریوں کے خلاف چکوترا مؤثر غذا ہے

 انفلوئنزا : چکوترا کا جوس، انفلوئنزا میں ایک عمدہ علاج ہے کیونکہ یہ تیزابیت کو کم کرتا ہے۔

 بخار: چکوترا کا جوس ہر قسم کے بخارمیں بہترین دوا ہے۔ یہ پیاس کی شدت کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔

 ملیریا: چکوترا میں ایک قدرتی کونین پائی جاتی ہے۔ اس لئے یہ ملیریا کے علاج میں سود مند ہے۔ کونین بخار کے ساتھ ہونے والے زکام کا بھی اچھا علاج ہے۔

 چکوترا کے پھل کا ایک چوتھائی حصہ لے کر اسے پانی میں اُبالتے ہیں اور پھر گودے کو چھان کرکونین کے اثرات حاصل کرنے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔


اضمحلال: تھکن اوراضمحلال کا علاج کرنے کے لئے چکوترے کا استعمال بہت اچھے نتائج دیتا ہے۔

 ایک گلاس چکوترے اور لیموں کا رس (برابر مقدار میں) ملا کر لینا اضمحلال اور دن بھر کام کے بعد محسوس ہونے والی تھکن کافور کرتا ہے۔

 پیشاب میں کمی چونکہ چکوترا کے پھل میں وٹامن سی اورپوٹاشیم خوب پائی جاتی ہے، اس لئے یہ پیشاب کی مقداراور اخراج میں اضافہ کرتا ہے۔

Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to Posts