🚀 Want a superfast website? Hostinger is your launchpad! 🚀

Apricot

Back to Posts
Apricot

Apricot

خوبانی (Apricot)

خوبانی یا زرد آلو، اہم پھلوں میں سے ایک ہے۔ اس کا شمار نیم ترش پھلوں میں ہوتا ہے۔

 کچی خوبانی میں ترشی زیادہ پائی جاتی ہے۔ لیکن پکنے کے ساتھ ساتھ یہ ترشی کم ہوتی جاتی ہے اورمٹھاس بڑھتی جاتی ہے۔


کہا جاتا ہے کہ خوبانی کا اصلی وطن چین ہے۔ وہاں یہ گزشتہ چار ہزار سال سے کاشت کی جارہی ہے۔

 برصغر میں بھی نامعلوم زمانوں سے اس کی شجرکاری جاری ہے۔ وادی ہنزہ، پاکستان کے شمالی علاقہ کے لوگ جو اپنی جسمانی قوت اورلمبی عمروں کی وجہ سے بہت مشہورہیں، پچھلے پندرہ سو سال سے اس کی صحت بخش خوبیوں کی وجہ سے خوبانی کو زیرکاشت اورزیراستعمال لارہے ہیں۔

قدیم یونانی اسے غذائی ادویات میں شمار کرتے تھے جبکہ رومن اسے وینس (زہرہ) یعنی محبت کی دیوی سے منسوب کرتے تھے۔ یورپ میں خوبانی سکندراعظم کے زمانے میں پہنچی

غذائی قدروقیمت : خوبانی متعدد غذائی اجزا سے مالامال ہے۔ تازہ خوبانی قدرتی شکر، وٹامن اے اور کیلشیم کی وافر مقداررکھتی ہے۔ یہ وٹامن بی کمپلیکس، ریبوفلاوین، نایاسین اوروٹامن سی کا موثر ذریعہ ہے۔

قبض: خوبانی کا پھل معمولی سا جلاب آورہے۔ چنانچہ قبض کے علاج میں مفید ہے۔ یہ تاثیر اس کے خلوی مادے اورپیکٹن اجزا کی بدولت پائی جاتی ہے۔ خلوی مادہ چونکہ ہضم نہیں ہوتا اس لئے آنتوں کو متحرک کرنے کا عمل سرانجام دیتا ہے جبکہ پیکٹن پانی جذبکرکے اسے ہضم نہ ہونے والے مادے میں شامل کرتا ہے اوراجابت کوآسان اوربہتر بنادیتا ہے۔ پرانی قبض کے مریضوں کو خوبانی کے روزانہ استعمال سے زبردست فائدہ ہوتا ہے۔
روزانہ چھ سے آٹھ دانے کھانا مطلوبہ نتائج دیتا ہے۔

خون کی کمی : خوبانی میں چونکہ آئرن کا جزو خوب ہوتا ہے اس لئے یہ انیمیا کے مرض میں بہترین غذائی علاج ہے اس میں پایا جانے والا بہت کم لیکن لازی جزو تانبا بدن کو آئرن کی فراہمی یقینی بناتا ہے۔

بخار: خوبانی کا تازہ رس (جوس) گلوکوز یا شہد میں ملا کر استعمال کرنا بخار میں مسکن اور فرحت بخش ہے۔ یہ پیاس کی شدت کو گھٹاتا اور جسم کو فاسد مادوں سے پاک کرتا ہے۔

جلد کی بیماریاں: خوبانی کے پتوں کا تازہ رس جلد کی بیماریوں میں شفا بخش ہے۔

Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to Posts