🚀 Want a superfast website? Hostinger is your launchpad! 🚀

Bael Fruit

Back to Posts
Bael Fruit

Bael Fruit

  بہیل Bael Fruit

 بہیل کو بہی اور شری پھل بھی کہتے ہیں۔ یہ برصغیر کے مقامی پھلوں میں ایک مقام رکھتا ہے۔

 بہیل کاپیڑ برصغیر سے ہی تعلق رکھتا ہے۔ اس کی تاریخ دو ہزار آٹھ سو سال پرانی ہے۔
 بہیل کے پھل کو بھی ایک وقت میں زیادہ مقدار میں نہیں کھانا چاہئیے۔اس کی زیادہ مقدارمعدے میں گرانی اور تبخیر کی تکلیف پیدا کرتی ہے۔

فوائد

 قبض : پکا ہوا پھل تمام تر مسہل پھلوں سے زیادہ بہتر قرار دیا جاتا ہے۔
 یہ انتڑیوں کو صاف کرکے انہیں نئی قوت دیتا ہے۔

 دو سے تین ماہ تک اس کا باقاعدہ استعمال انتڑیوں میں جمع انتہائی پرانے فضلے کو بھی خارج کردیتا ہے۔

 زیادہ بہتر نتائج کے لئے اسے شربت کی صورت میں استعمال کرنا چاہئیے۔ شربت پکے ہوئے پھل کے گودے سے تیار کیا جاتا ہے۔

 اسہال او پیچش:کچا یا نیم پختہ پھل پرانے اسہال اور پیچش میں اگر ساتھ بخار نہ ہو تو انتہائی موثر علاج بالغذا ہے۔

 شدید قسم کے پیچش میں جب کہ محض اجابت کا احساس ہو لیکن اخراج میں صرف خون اوربلغم ہو تو بہیل کا پھل زیادہ اثرانداز نہیں ہوتا۔

 اس کیفیت میں سفوف کارگر ہوتا ہے۔

 پرانے پیچش یا کم شدت میں پھل مناسب رہتا ہے۔

 معدے کا السر بہیل کے پتوں کا ٹھنڈا جوشاندہ معدے کے السر کے لئے عمدہ غذائی علاج ہے۔

 یہ جوشاندہ بنانے کے لئے پتوں کو رات بھر پانی میں بھگو کر رکھتے ہیں۔

 صبح کے وقت پانی کو چھان کر پیا جاتا ہے۔ 

اس مشروب کے چند ہفتوں تک استعمال سے معدے کا درد اور بے چینی دور ہوجاتے ہیں۔

 بہیل کے پتوں میں ٹینسن مادہ خوب پایا جاتا ہے۔

یہ سوزش اورزخموں کی اصلاح کرتا ہے۔ 

بہیل کے پھل سے بنا مشروب بھی اپنے قلمی جوہر کے سبب زخموں کو مندمل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے یہ مادہ معدے کی دیواروں پرایک تہہ جمادیتا ہے 
چنانچہ السر کے اندمال میں بہت مدد ملتی ہے۔

 پھیپھڑوں کی خرخراہٹ اور سانس کے دوروں سے تحفظ کے لئے جنوبی ہندوستان میں بہیل کے پتوں کا جوس گرم پانی اور تھوڑی سی پسی ہوئی کالی مرچ کے ساتھ پلایا جاتا ہے۔

Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to Posts