Benefit of Honey

Back to Posts
Honey

Benefit of Honey

 Health Benefit of Honey

شہد(Honey)


شہد، قدرت کی طرف سے انسان کے لئے ایک شاندار تحفہ ہے۔ اس میں منفرد قسم کی حیرت انگیز غذائی اورطبی خوبیاں ہوتی ہیں۔

 برصغیر میں شہد کئی ہزار سال سے ادویات کے جزو کے طورپر استعمال ہوتا آرہا ہے۔ مصر میں بھی یہ زمانہ قدیم میں متعدد ادویات کی تیاری میں شامل کیا جاتا تھا۔ قدیم یونانی بھی اس کی خوبیوں کا تذکرہ کیا کرتے تھے۔

 ہپوکریٹس (بقراط) بابائے طب نے آج سے دو ہزار سال پہلے اپنے مریضوں کومتعدد بیماریوں کے علاج کے لئے استعمال کرنے کا مشورہ دیا کرتا تھا۔ اور خود بھی استعمال کیا کرتا تھا۔

 اس کا کہنا تھا کہ شہد دوسری غذاؤں کے ساتھ مل کر غذائیت بخش اورصحت بخش بن جاتا ہے۔ ارسطو کا کہنا تھا کہ شہد صحت بہتر بناتا اور عمر لمبی کرتا ہے۔




 غذائیت صلاحیت: شہد میں پائی جانے والی شکریں گلوکوز، فرکٹوز اور سکروز پر مشتمل ہوتی ہیں۔

 گلوکوز ، شکروں میں سب سے سادہ ہے۔ یہ زندہ حیوانوں کے خون میں اور پھلوں اور سبزیوں کے جوس میں پائی جاتی ہے۔ 

جب تھکاوٹ غالب آتی ہے تو یہ لیکٹک اورایسڈ کی جگہ لینے والی آکسیجن کو بحال کرتی ہے۔

 فرکٹوز کو گریپ شوگر یعنی شکر انگوری بھی کہتے ہیں۔ یہ گلوکوز کے برعکس جلد قلمی صورت اختیار کرلیتی ہے اوربافتوں کی تعمیر کرتی ہے۔


 سکروز ایک چپکنے والا مادہ ہوتا ہے جو شہد میں بہت کم مقدار میں ہوتا ہے لیکن اس کی موجودگی شہد کو اس قدر قابل ہضم بناتی ہے۔

 حال ہی میں ہونے والی تحقیق کے دوران دیکھنے میں آیا ہے کہ شہد میں پایا جانے والا پولن (زرگل) تمام امینوایسڈز ، معدنی اجزا، انزائمز، چکنے رشے اورکاربوہائیڈریٹس رکھتا ہے۔

 بدقسمتی سے زیادہ تر غدائی خوبیاں اس وقت ضائع ہوجاتی ہیں جب شہد کو تجارتی مقاصد کے لئے 150 درجے فارن ہائیٹ پرگرم کیا جاتا ہے اس کو فلٹرنگ، باٹلنگ اورک ولنگ کا پراسیس پولن (زرگل) کے ذرّوں سے محروم کردیتا ہے اورشہد خالص نہیں رہتا۔

 قدرتی فوائد اورطبی استعمال: کمزورہاضمہ والوں کے لئے شہد ایک نعمت ہے۔ جب شہد کھایا جاتا ہے تو بدن کے تمام اعضاء مثبت ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

 ایک چمچہ خالص شہد اورآدھے لیموں کا رس نیم گرم پانی کے اک گلاس میں صبح نہار منہپینا، قبض اور تیزابیت کا بہترین علاج ہے۔

 اسی مشروب پر سارا دن گزارا کرنا، بھوک پیاس لگنے پر صرف یہی پینا، موٹاپے کا اچھا علاج ہے۔ چند دنوں میں وزن بھی کم ہوجاتا ہے اوربھوک اورتوانائی بھی کم نہیں ہوتی۔

 امراض قلب: دل کے مریض رات کو سونے سے پہلے ایک گلاس پانی میں شہد اورلیموں کا رس ڈال کر پیا کریں۔

 شہد دل کے درد اور دل کی تیز دھرکن کے لئے بہت مفید ہے۔

 انیمیا : شہد، ہیموگلوبن بنانے میں قابل ذکر کردار ادا کرتا ہے۔ اس کی وجہ شہد میں آئرن، کاپر اور میگنیز کی موجودگی ہے۔ انیمیا کے مرض کا یہ بہت عمدہ علاج ہے۔

 جلد کی بیماریاں: شہد درد میں تسکین دیتا ہے، جراثیم کش ہے، صحت یابی میں تیزی لاتا ہے اور خاص طورپر جلے ہوےء حصوں اورکاربنکلز کا یقینی علاج ہے۔

 خراش والی کھانسی: شہد خراش والی کھانسی کا بھی عمدہ علاج ہے۔ شہد سانس کی نالی کے بالائی حصہ کی نسیجی بافتوں کی سوزش کو دور کرکے خراش والی کھانسی کو ٹھیک کرتا ہے
۔ نگلنے میں دشواری جیسے مسائل بھی حل ہوجاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ شہد کو کھانسی کے مختلف غرارہ میں شامل کیا جاتا ہے۔ خراش پیدا کرنے والی کھانسی میں شہد ملے پانی سے غراری کرنا بھی مفید رہتا ہے۔

 نیند نہ آنا: نیند نہ آنے کے عارضہ میں شہد کا استعمال مددگار ثابت ہوتا ہے۔ گہری نیند لانے میں یہ تنویمی عمل کرتا ہے۔ اسے پانی میں ڈال کر بستر پر جانے سے پہلے پینا چاہئیے۔

 اس کی مقدارایک بڑے کپ پانی میں دو چائے کے چمچے شہد ہے۔ شہد کھانے کے بعد بچے عموماً گہری نیند سوجاتے ہیں۔




 منہ کے امراض: شہد کھانے سے منہ صحت مند رہتا ہے۔ اس کو اگر روزانہ دانتوں اور مسوڑھوں پر لگایا جائے تو یہ انہیں صاف کرکے دانتوں کو چمکدار بناتا ہے۔

 یہ دانتوں کی بنیادوں پر جمنے والے سخت مادے کا اجتماع بھی روکتا ہے اورانہیں انحطاط سے بچا کر جلد گرنے سے بچاتا ہے۔ جراثیم کش ہونے کی وہ سے مسوڑھوں میں خوردبینی جراثیموں کی افزائش ممکن نہیں رہنے دیتا۔

 شہد مسوڑھوں کو صحت مند رکھتا ہے اور ان میں خون کی گردش کو بہتر بناتا ہے۔ منہ میں ناسورپیدا ہوجائے تو شہد لگانے سے نہ صرف جلداندمال ہوتا ہے بلکہ مزید انفیکشن اور ناگوار سانس کی اصلاح کرتا ہے۔ شہد ملے پانی سے کلی کرنا مسوڑھوں کی سوزش دور کرتا ہے۔

 معدے کے امراض: شہد، معدے کو صحت مند رکھنے کے لئے بھی کارآمد ہے۔ یہ معدے کو تقویت دیتا ہے۔

 مکمل ہضم میں مدد دیتا ہے اور معدے کے ا مراض سے بچاتا ہے۔ یہ ہائیڈروکلورک یسڈ کے اخراج کو بھی کم کرتا ہے اور قے، متلی اور سینے کی جلن دور کرتا ہے۔

 بڑھاپا: شہد بڑھاے میں حرارت اور توانائی فراہم کرنے کا عمدہ ذریعہ ہے۔ یہ بلغم کو خشک کرکے اعضائے تنفس کو صاف کرتا ہے۔ بڑھاپے میں عموماً لوگ نظام تنفس کی بیماریوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں، شہد ان سے تحفظ دیتا ہے ، ایک یا دو چائے کے چمچے شہد کوایک کپ ابلتے ہوئے پانی میں ڈال کر اس طرح پینا کہ پانی نیم گرم ہو، قوت بخش اور مفرح مشروب ثابت ہوتا ہے۔

 جنسی کمزوری: شہد مقوی باہ اورمحرک ہے۔ ایشیائی لوگ اسے جنسی قوت کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔ 

ان کا خیال ہے کہ اس میں کوئی جادوئی مادہ ہوتا ہے جو عورتوں کی زرخیزی اور مردوں کی قوت میں اضافہ کرتا ہے۔

Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to Posts