ارہر کا ابتدائی وطن افریقہ کا نیم استوائی خطہ سمجھا جاتا ہے جہاں یہ بعض اوقات خود روحالت میں پایا جاتا ہے۔ اس کے بیج مصر کے قدیم مقبروں میں پائے گئے ہیں اور تجزیے کے مطابق مصر میں ان کی کاشت دو ہزار سال قبل مسیح ہوئی تھی۔
ارہر کی کاشت مڈغاسکر کے علاقے میں ابتدائی زمانے میں شروع ہوگئی تھی جہاں اب اس کی مختلف اقسام تیار کرلی گئی ہیں اور اسے ارہر کی پیداوار کا مرکزی علاقہ سمجھا جاتاہے۔ کولمبس کے دور کے بعد اسے نئی دنیا میں متعارف
کرایا گیا۔
احتیاط: ارہر زود ہضم ہے چنانچہ مریضوں کے لئے مناسب غذا ہے۔ اس میں متعدد طبی خواص پائے جاتے ہیں۔
یہ اندرونی اعضا کی سوزش ختم کرتی ہے لیکن اس کا زیادہ استعمال انتڑیوں میں تبخیر اور تیزابیت کا سبب بنتا ہے۔ جن افراد کو معدے کے السر کا عارضہ اور دل کا عارضہ ہو انہیں ارہر کا استعمال ممنوع ہے۔
Leave a Reply