کلورین Chlorine

Back to Posts

کلورین Chlorine

کلورین (Chlorine)

 جسم میں کلورین ایک نمک (کلورائیڈ) کی صورت میں پائی جاتی ہے۔
 یہ عام طور پر خلیوں کے سیال مادہ میں موجود ہوتی ہے۔
یہ جسم میں عام نمک یا سوڈیم کلورائیڈ کی صورت میں پائی جاتی ہے۔

ذرائع

 جن غذاﺅں میں سوڈیم کی زیادہ مقدار ہوتی ہے

ان میں اس ہی تناسب سے کلورائیڈ بھی ہوتا ہے۔
روزانہ ضرورت
مرد ۔ 300سے 900 ملی گرام
خواتین ۔ 300 سے 900 ملی گرام
بچے ۔ 160 سے 500 ملی گرام

فوائد:

 یہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کی درست تقسیم کے لئے ضروری ہے۔
  ٹشوز میں رطوبتوں کے بہاﺅ کو برقرار رکھنے کے لئے ضروری ہے۔
 یہ ہارمونز کے اخراج کا عمل مو¿ثر بنانے کے لئے بھی ضروری ہے۔
 اس کی موجودگی اضافی چکنائی اورزہریلے مادوںکی تشکیل روکتی ہے۔

یہ پوٹاشیم کے ساتھ مرکب کی صورت میں اثرانداز ہوتی ہے۔
 پوٹاشیم کلورائیڈ، معدے میں ہائیڈروکلورک ایسڈ کی پیداوار کے لئے ناگزیر ہوتا ہے۔

جبکہ ہائیڈروکلورک ایسڈ پروٹین ہضم کرنے کے لئے ضروری ہے۔
 جسم میں رطوبتوں اورالیکٹرولائیٹ کے توازن میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

کمی کی علامتیں اوربیماریاں

 کلورائیڈ کی کمی عموماً اس وقت پیدا ہوتی ہے جب ایڈیما (Edema)

جسم میں پانی جمع ہوجانا یا ہائی بلڈ پریشرکے شدید مراحل میںنمک کے کھانے پر پابندی ہوتی ہے۔
 کلورین کی کمی کی علامتیںبھی وہی ہوتی ہیں جو کلورائیڈ کی کمی پر اُبھرتی ہیں۔
 پسینے کی وجہ سے نمک کا اضافی اخراج پٹھے چڑھنے کی شکایت پیدا کرتا ہے۔
 اس کی کمی کی وجہ سے غذا ہضم کرنے کا عمل بھی متاثر ہوتا ہے اورجسم میں رطوبتوں کا توازن بھی بگڑجاتا ہے۔
 کلورین کی کمی سے دانت اور بال گرنے لگتے ہیں۔

Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to Posts