Fig

Back to Posts

Fig

انجیر (Fig)

 انجیر کو پھلوں میں بہت اعلیٰ مقام حاصل ہے۔ نرم میٹھی اور گودے سے بھرپورانجیر لذیذ صحت بخش ہوتی ہے۔
 اس کا گودا شکر سے لبریز اور متعدد بیجوں سے بھرپورہوتا ہے۔ سنہری رنگ کے بیج پھل کے اندرونی خلا کی دیواروں سے چپکے ہوتے ہیں۔
 
چونکہ یہ گل سڑ جاتا ہے اس لئے اسے بروقت خشک کرکے فروخت کیا جاتا ہے۔
خشک انجیرکی غذائی افادیت زیادہ ہوتی ہے۔ اس کا اہم ترین غذائی جزو شوگر ہے جو پورے پھل میں 51سے 74 فیصد تک پائی جاتی ہے۔

فوائد

 شفا بخش قوت اورطبی استعمال: اس میں طویل بیماری کے بعد صحت کے لئے زبردست قوت پائی جاتی ہے۔ یہ ذہنی اورجسمانی تکان دورکرکے نئی توانائی اور قوت عطا کرتی ہے۔
 قبض: تازہ اورخشک انجیر، دونوں صورتوں میں جلاب آور دوا ہے کیونکہ اس کے خلوی اجزا اور سخت جلد اس تاثیر سے لبریز ہیں۔
 بواسیر: جلاب آور تاثیر کی بدولت انجیر بواسیر میں بہت نافع ہے۔ رات کو خشک انجیر کے دو یا تی دانے ایک گلاس ٹھنڈے پانی میں بھگودیں اوراگلی صبح انہیں کھا لیں۔ بھگونے سے پہلے انجیر کو گرم پانی سے اچھی طرح دھولیں اورانہیں کسی شیشے کے گلاس میں بھگوئیں۔ مٹی کا برتنہ نہ استعمال کیا جائے۔ اسی طرح صبح کو بھگوئی ہوئی انجیر کو شام کو استعمال کریں۔
 دمہ : انجیر کو دمہ کے علاج کے لئے بھی مفید قرار دیا جاتا ہے۔ بلغمی کھانسی اور دمہ کا کامیاب علاج انجیر کے استعمال سے ممکن ہے۔
 جنسی کمزوری: جنسی کمزوری دورکرنے کے لئے انجیر کا استعمال بہت عمدہ علاج ہے۔ انجیر کو دوسرے خشک پھلوں مثلاً بادام، کھجور کے ساتھ مکھن سمیت استعمال کیا جائے۔

احتیاط

 انجیر کو کھانے سے پہلے خوب اچھی طرح دھولینا چاہئیے۔ خشک انجیر کی بیرونی سطح سخت ہونے کی وجہ سے جلد ہضم نہیں ہوتی۔ بھگوئی ہوئی انجیر زود ہضم ہوتی ہے۔ لیکن ضروری یہ ہے کہ انجیرجس پانی میں بھگوئی گئی ہو، انجیرکھانے کے بعد اسے بھی پی لیا جائے کیونکہ بہت سے غذائی اجزا پانی میں جذب ہوجاتے ہیں۔

Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to Posts