Health benefit of Banana
Health benefit of Banana
کیلا(Banana)
کیلے کا ابتدائی وطن برصغیر اورملایا سمجھا جاتا ہے۔ ہندوستان کی مذہبی اورسماجی تقریبات میں کیلا اہم حیثیت رکھتا ہے۔
یورپ میں دیومالائی دور میں اسے ’’جنت کا پھل‘‘ کہا جاتا تھا۔ یونانی اور عرب مصنفین اسے ہندوستان کا عجیب و غریب پھل کہتے تھے۔
غالباً ملایا کے سیامی اسے پانچویں صدی عیسویں میں مڈغاسکر لے گئے یہاں سے یہ افریقہ کے مشرقی ساحلوں اور پھر اندرونی علاقوں میں پھل گیا۔ بعدازاں یہ یورپی ملک اور پھر ساری دنیا میں پہنچ گیا۔
غذائی اہمیت: کیلا زبردست غذائی صلاحیت رکھتا ہے۔ توانائی، ریشے بنانے والے عناصر، پروٹین، وٹامنز اور معدنیات کا جو امتزاج اس میں پایا جاتا ہے، وہ بہت کم کسی پھل میں ہوتا ۔
دودھ کے ساتھ کیلا ایک مکمل متوازن غذا بن جاتا ہے۔ اس میں پائی جانے والی پروٹین اعلیٰ درجہ کی ہوتی ہے۔
جس میں تین انتہائی ضروری امینوایسڈ موجود ہوتے ہیں۔ کیلا اور دودھ ایک دوسرے کو مثالی انداز میں ایسے غذئی اجزا مہیا کرتے ہیں جو انسانی بدن کے لئے بہت ضروری ہوتے ہیں۔
کچے کیلے 20سے 25 فیصد نشاستہ رکھتے ہیں لیکن پکنے کے عمل کے وران یہ آہستہ آہستہ اس مقدار سے محروم ہوتے جاتے ہیں او ر نشاستہ جذب ہوجانے والی شکرمیں تبدیل ہوجاتا ہے۔
آنتوں کی بیماریاں: کیلا اپنے نرم گودے اورساخت کی بدولت آنتوں کی بیماریوں میں ایک عمدہ غذا ہے۔
اس کے استعمال سے معدے کی دیواروں پر محفوظ تہہ جم جاتی ہے اورالسر جلد مندمل ہوجاتا ہے۔
قبض اور اسہال: کیلے قبض اور اسہال دونوں امراض میں بہت مفید ہیں کیونکہ یہ اسہال میں بڑی آنت کی کارکردگی بہتر بناتے ہیں۔
پیچش: پکے ہوئے کیلے کا ملیدہ تھوڑے سے نمک کے ساتھ استعمال کرنا پیچش کا مفید علاج ہے۔
بچوں کے کھلانے کے لئے خوب پکے ہوئے کیلے کو اچھی طرح مسل کر کریم بنالیا جائے۔
گٹھیا اور جوڑوں کا درد: کیلے جوڑوں کے درد، سوزش اور گٹھیا کے علاج میں کارآمد ہیں۔
احتیاط
کیلوں کو کبھی بھی فریج/ریفریجریٹر میں نہ رکھیں کیونکہ کم درجہ حرارت میں یہ جلد گل سڑ جاتے ہیں فرج میں کیلے کافی دنوں ک محفوظ رہتے ہیں لیکن ان کا چھلکا کالا ہوجاتا ہے۔
ایسے لوگوں کو کیلا قطعاً نہیں کھانا چاہئیے جن کے گردے ناکارہ ہوچکے ہوں کیونکہ کیلوں میں پوٹاشیم کا عنصر زیادہ مقدارمیں ہوتا ہے۔
Leave a Reply