Papaya

Back to Posts
Papaya

Papaya

پپیتا (Papaya)

 پپیتا کا اصل وطن جنوبی میکسیکو اور کوسٹاریکا ہے۔

 ہسپانوی اسے سہلویں صدی عیسوی میں منیلا لائے جہاں سے یہ بتدریج
منطقہ حارہ اور نیم استوائی علاقوں میں پھیل گیا۔


اس پھل میں پکنے کے مرحلے میں بتدریج وٹامن سی کا اضافہ ہوجاتا ہے۔

 اس کے کاربوہائیڈریٹس کےاجزا تبدیل شدہ صورت یعنی شکرمیں ہوتے ہیں جو آسانی سے ہضم ہونے والی غذا ہے۔

 شفا بخش قوت اور طبی استعمال: یہ پھل نہ صرف آسانی سے خود ہضم ہوجاتا ہے بلکہ دوسری غذاؤں کو ہضم ہونے میں مدد دیتا ہے۔

 معاون ہضم: ان خوبیوں میں سب سے اہم وہ معاون ہضم اجزا ہیں جو اس کے دودھیا رس میں پائے جاتے ہیں۔

 یہ پروٹین کو ہضم کرنے والے انزائمز پر مشتمل ہوتا ہے۔ دودھیا رس پودے کے تمام حصوں میں پایا جاتا ہے۔

 ہضم کے عمل میں یہ انزائمز پیپسین سے مشابہ ہے لیکن اس کا اثر پیپسین سے دو سو گنا زیادہ ہے۔

 یہ جسم کے اپنے انزائمز کو خوراک کی غذائیت جزو بدن بنا کر توانائی اور جسم کی عمیر کرنے والے مادے مہیا کرتا ہے۔

 انتڑیوں کے امراض: کچے پپیتے میں پایا جانے والا جزو پاپائن، معدے کے سیال کی کمی ، معدے کے غیر مفید سفید سیال کی بہتات، بدہضمی اور انتڑیوں کی خراش میں بہت مفید ہے۔

 پکا ہواپپیتا، باقاعدہ استعمال کرنے سے آئے دن لاحق ہونے والی قبض، خونی بواسیر اور پرانے اسہال کو دورکرتا ہے۔

 پیٹ کے کیڑے: کچے پپیتے کے دودھیا رس میں موجود معاون ہضم انزائم پاپائن، پیٹ اور انتڑیوں کے کیڑوں کو ہلاک کرتا ہے۔

 اس مقصد کے لئے پپیتے کے بیج بھی مفید ہیں۔

 ان میں ایک مادہ کیریسین پایا جاتا ہے جو پیٹ کے کیڑے خارج کرنے میں بہت موثر دوا ہے۔

 کچے پھل کے خشک گودے سے یتار کردپ پاپاپین، گوشت کے پکوانوں، چیونگ گم، کاسمیٹکس اور ہاضمے کی ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے۔

Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to Posts