وٹامن ای Vitamin E – Tocopherol

Back to Posts

وٹامن ای Vitamin E – Tocopherol

وٹامن ای
(Vitamin E – Tocopherol)

 اب تک آٹھ مرکبات کی ٹوکوفیرول کی حیثیت سے شناخت کی جاچکی ہے جن میں وٹامن ای کی کارکردگی پائی جاتی ہے۔
 یہ چکنائی میں حل ہونے والے مرکبات ہیں اس لئے یہ حرارت ملنے پر آسانی سے ضائع نہیں ہوتے ہیں۔
 آئرن کمپاﺅنڈ ، مصنوعی اوسٹروجن اورکلورین یا کلورین ملا پانی وٹامن ای پراثرانداز ہوتے ہیں اوراسے انسانی جسم میں ضائع کردیتے ہیں۔
 غذاﺅںمیں موجود وٹامن ”ای“ کی کثیر مقدار معدے اورآنتوں کے ذریعے جذب ہوتی ہے۔
یہ لمفٹک سسٹم کے ذریعے دوران خون میںشامل ہوتی ہے اور تمام بافتوں (Tissues)
میںذخیرہ ہوتی ہے۔ اس ذخیرے کی وجہ سے طویل عرصے تک وٹامن ای کی کمی پیدا نہیں ہوتی ہے۔
 وٹامن ای کا ایک تہائی حصہ صفرا (Bile) کے ذریعے اور بقیہ پیشاب کے ذریعے خارج ہوتا ہے۔

ذرائع

 خام نباتاتی تیل جن میں خاص طور پر سورج مکھی کے بیچ، سویا بین سے حاصل ہونے والا تیل شامل ہے اس کے علاوہ روغن بادام، روغن زیتون، انڈے کی زردی، دودھ، مکھن اورکلیجی، گردے اور دل میں بھی پایا جاتا ہے۔ گوشت، پھل اور سبز پتے والی ترکاریاں اس وٹامن کا معمولی ذریعہ ہوتی ہیں۔
 یہ وٹامن عموماً تمام کھانوں میں پایا جاتا ہے اور عموماً اس کی کمی نہیں ہوتی ہے۔

روزانہ ضرورت

مرد ۔ 15 ملی گرام
عورتیں ۔ 12 ملی گرام
بچے ۔ 8 ملی گرام
شیرخواربچے۔ 4.5 ملی گرام

فائدے

 اس وٹامن کا بنیادی کام خلیوں (Cells) کی کارکردگی اور خلیوں کی سرگرمیوں کا تحفظ ہے۔

 بافتوں (Tissues)

کو آکسیجن پہنچانا ممکن بناتی ہے اور ان کی آکسیجن کی ضرورت کو بہت حدتک کم کرتی ہے۔
 معمول کے تولیدی نظام اورجسمانی قوت کے لئے انتہائی ضروری ہے۔
 چکنائیوں والے ایسڈز، جنسی ہارمونز اور چکنائی میں حل ہونے والے وٹامنز کو جسم میں۔
آکسیجن کے ذریعے ضائع ہونے سے محفوظ رکھتی ہے۔
 شریانوںا ورخون کی باریک نالیوں کو پھیلاتی ہے ۔
اور خون کو وہاں پہنچنے میں مدد فراہمکرتی ہے جہاں خون کی کمی ہوتی ہے، اس طرح یہ ٹشو اور اعصاب (Nerve)
کو طاقتوربناتی ہے۔
 یہ خون کے لوتھڑوں (Clot) کو تحلیل کرتی ہے اوران کے بننے کے عمل کو روکتی ہے لیکن یہ خون کے عام انجمام (Clotting)
کو متاثر نہیں کرتی۔
 بافتوں کو کھرنڈ جیسی کیفیت کو ختم کرنے میں مدد دیتی ہے۔
 اس کی مناسب موجودگی پیشاب کے اخراج کو بڑھاتی ہے۔
 امراض قلب ، دمہ، جوڑوں کی سوزش اور دیگرکئی امراض سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔
 وٹامن ”اے“ اوروٹامن ”سی“ میں عمل تکسید (Oxidation)
نہیں ہوتا اوریہ جسم کو زیادہ فائدہ پہنچاتی ہے۔

کمی کے نقصانات اوربیماریاں

 اس وٹامن کی کمی کی وجہ سے خون کی باریک نالیوں میں انحطاط پیدا ہوتا ہے جس کے نتیجے میں دل اورپھیپھڑوں کے امراض پیدا ہوسکتے ہیں۔
 پھیپھڑوں میں خون کے لوتھڑوں کا جمع ہونا اور برین اسٹروک (فالج) جیسی پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔
 طویل عرصہ تک کمی ہونے سے تولیدی نظام متاثر ہوسکتا ہے۔ اسقاط حمل، عورتوں اور مردوں کا بانجھ پن بھی ہوسکتا ہے۔


Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to Posts