ہائی بلڈ پریشر سے متعلقہ امراض
دل کا دمہ(Cardiac Asthama)
آئی ایچ ڈی (دل کے امراض) کے علاوہ بلڈ پریشر سے دل کا مکینکل نظام بھی متاثر ہوتا ہے بائیں ونٹریکل (دل کا خون پمپ کرنے والا بنیادی چیمبر) خون کو شریانوں میں موجود دباؤ کے خلاف دھکیلتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے اسے معمول سے زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔ اضافی کام میں مدد دینے کے لئے ونٹریکل کے پٹھے کے ریشے پھیلتے رہتے ہیں اور بتدریج لمبے ہوجاتے ہیں لیکن اضافی کام میں مدد اوراعانت کی ایک حد ہوتی ہے۔ جب بلڈ پریشر کی وجہ سے یہ حد ختم ہوجاتی ہے تو بالاخر بائیں ونٹریکل کی پمپ کرنے کی صلاحیت کم ہوتی جاتی ہے اس طرح لیفٹ ونٹریکل فیلیور رونما ہوتا ہے۔ چونکہ یہ ونٹریکل پھیپھڑوں سے آنے والے تمام خون کو پمپ کرکے جسم میں خارج نہیں کرسکتا۔ چنانچہ خون کا ایک ذخیرہ (ڈیم) سا پیچھے پھیپھڑوں میں بن جاتا ہے۔
علامات
پھیپھڑوں میں خون کے زبردست دباؤ کی وجہ سے خون میں پانی کا جزو پھیپھڑوں کے اسفنجی خلاؤں میں بھرجاتا ہے۔ مریض کو سانس لینے میں شدید مشکل پیش آتی ہے۔ اسے کھانسی کے دورے اورسانس کے غوطے لگتے ہیں اس صورت حال کو دل کا دمہ (کارڈیک استھما) کہتے ہیں ۔ یہ کیفیت بہت سنگین ہوتی ہے اور عام دمہ سے مختلف ہوتی ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کو لاعلاج رکھا جائے یا اس میں اچانک اضافہ ہوجائے تو یہ کیفیت تیزی کے ساتھ غالب آجاتی ہے اس طرح یہ کیس ایمرجنسی قرار پاتا ہے اوراس سے دل کے انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں نمٹا جاتا ہے۔
یہ مضمون احساس انفورمییٹکس (پاکستان)۔
https://ahsasinfo.com
کی کتاب ،،ہایؑ بلڈ پریشر،،سے منتخب کیا ہے
مدیر: ڈاکٹر امین بیگ
نظرَثانی: ڈاکٹر طارق عزیز۔ایف-سی-پی-ایس(میڈیسن)
مزید آگاہی کے لیےؑ ویب پر کتاب کا مطالعہ کیجےؑ
Leave a Reply