18May
خوردنی بیجوں میں سورج مکھی کے بیج غالباً سب سے زیادہ مانوس غذا ہیں۔ یہ سورج مکھی کے شاندار پھولوں کے وسط میں بڑی مضبوطی سے ملفوف ہوتی ہیں۔
سورج مکھی کے پودے کا اصل وطن میکسیکو کا علاقہ سمجھا جاتا ہے۔ سولہویں صدی میں یہ یورپ میں متعارف ہوا۔
اس کے تیل کی پہلی تجارتی پیداوار 1830ءکے عشرے میں شروع ہوئی۔
غذائیت صلاحیت: سورج مکھی کے بیج، پروٹین، فاسفورس اورآئرن کے عناصر کا اونچا تناسب رکھتے ہیں۔
یہ وٹامن بی کمپلیکس کا بھی بہترین ذریعہ ہیں۔ سورج مکھی کے بیج کسی بھی کھانے کی غذائیت بڑھانے کے لئے استعمال کئے جاسکتے ہیں۔
طبی فائدے اور استعمال: سورج مکھی کے بیجوں کا مغز ایک عمدہ غذائی پروٹین اور اسے ایک مکمل غذا سمجھا جاسکتا ہے۔ یہ دودھ کے ساتھ کھائے جائیں تو یہ پروٹین کی تمام ضرورتیں پوری کرتے ہیں۔ بیجوں کے مغز میں پچاس فیصد چکنائی ہوتی ہے جو انہیں اطمینان بخش غذا بناتی ہے۔ ان کا استعمال تھکاوٹ اور اضمحلال کا احساس ختم کرتا ہے جو زیادہ شوگر اور کاربوہائیڈریٹس کا زیادہ استعمال پیدا کرتا ہے۔
چونکہ سورج مکھی کے بیج میں پوٹاشیم کافی تناسب میں ہوتی ہے چنانچہ یہ ہماری غذاﺅں میں موجود سوڈیم کا توازن برقرار رکھتے ہیں چنانچہ بافتوں کو درپیش زیادہ نمک سے نقصان کا خطرہ ٹل جاتا ہے۔
سورج مکھی میں میگنیشیم کی وافر مقدار دل، پٹھوں اوراعصابی بافتوں کو کیلشیم اور میگنیشیم کے درمیان مناسب توازن رکھنے میں مدد دیتی ہے۔
کولیسٹرول کی بہتات: سورج مکھی کے بیجوں میں لائنولیک ایسڈ کی معقول مقدار خون میں پہنچ کر خون کی شریانوں کی دیواروں پر جمے کولیسٹرول کو تحلیل کرتی ہے۔
بیری بیری اور پالاگرا: تھایامین اورنایاسین کا اچھا ذریعہ ہونے کی بدولت سورج مکھی کے بیج اعصاب اور دماغ کے ساتھ ساتھ جلد اوراعضائے ہضم کے لئے بھی مفید ہیں۔ ان وٹامنز کی کمی بیری بیری اورپالاگرا جیسی بیماریوں کو ختم کردیتی ہے۔
انیمیا: سورج مکھی کے بیجوں کو پیس کر بنایا گیا آٹا کسی بھی غذا سے زیادہ آئرن فراہم کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ انیمیا کے مرض سے بچاﺅ اورعلاج مہیا کرتے ہیں۔
Leave a Reply