Benefit of Honey
Health Benefit of Honey
شہد(Honey)
شہد، قدرت کی طرف سے انسان کے لئے ایک شاندار تحفہ ہے۔ اس میں منفرد قسم کی حیرت انگیز غذائی اورطبی خوبیاں ہوتی ہیں۔
ہپوکریٹس (بقراط) بابائے طب نے آج سے دو ہزار سال پہلے اپنے مریضوں کومتعدد بیماریوں کے علاج کے لئے استعمال کرنے کا مشورہ دیا کرتا تھا۔ اور خود بھی استعمال کیا کرتا تھا۔
اس کا کہنا تھا کہ شہد دوسری غذاؤں کے ساتھ مل کر غذائیت بخش اورصحت بخش بن جاتا ہے۔ ارسطو کا کہنا تھا کہ شہد صحت بہتر بناتا اور عمر لمبی کرتا ہے۔
غذائیت صلاحیت: شہد میں پائی جانے والی شکریں گلوکوز، فرکٹوز اور سکروز پر مشتمل ہوتی ہیں۔
گلوکوز ، شکروں میں سب سے سادہ ہے۔ یہ زندہ حیوانوں کے خون میں اور پھلوں اور سبزیوں کے جوس میں پائی جاتی ہے۔
جب تھکاوٹ غالب آتی ہے تو یہ لیکٹک اورایسڈ کی جگہ لینے والی آکسیجن کو بحال کرتی ہے۔
فرکٹوز کو گریپ شوگر یعنی شکر انگوری بھی کہتے ہیں۔ یہ گلوکوز کے برعکس جلد قلمی صورت اختیار کرلیتی ہے اوربافتوں کی تعمیر کرتی ہے۔
سکروز ایک چپکنے والا مادہ ہوتا ہے جو شہد میں بہت کم مقدار میں ہوتا ہے لیکن اس کی موجودگی شہد کو اس قدر قابل ہضم بناتی ہے۔
بدقسمتی سے زیادہ تر غدائی خوبیاں اس وقت ضائع ہوجاتی ہیں جب شہد کو تجارتی مقاصد کے لئے 150 درجے فارن ہائیٹ پرگرم کیا جاتا ہے اس کو فلٹرنگ، باٹلنگ اورک ولنگ کا پراسیس پولن (زرگل) کے ذرّوں سے محروم کردیتا ہے اورشہد خالص نہیں رہتا۔
قدرتی فوائد اورطبی استعمال: کمزورہاضمہ والوں کے لئے شہد ایک نعمت ہے۔ جب شہد کھایا جاتا ہے تو بدن کے تمام اعضاء مثبت ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
شہد دل کے درد اور دل کی تیز دھرکن کے لئے بہت مفید ہے۔
۔ نگلنے میں دشواری جیسے مسائل بھی حل ہوجاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ شہد کو کھانسی کے مختلف غرارہ میں شامل کیا جاتا ہے۔ خراش پیدا کرنے والی کھانسی میں شہد ملے پانی سے غراری کرنا بھی مفید رہتا ہے۔
اس کی مقدارایک بڑے کپ پانی میں دو چائے کے چمچے شہد ہے۔ شہد کھانے کے بعد بچے عموماً گہری نیند سوجاتے ہیں۔
یہ دانتوں کی بنیادوں پر جمنے والے سخت مادے کا اجتماع بھی روکتا ہے اورانہیں انحطاط سے بچا کر جلد گرنے سے بچاتا ہے۔ جراثیم کش ہونے کی وہ سے مسوڑھوں میں خوردبینی جراثیموں کی افزائش ممکن نہیں رہنے دیتا۔
شہد مسوڑھوں کو صحت مند رکھتا ہے اور ان میں خون کی گردش کو بہتر بناتا ہے۔ منہ میں ناسورپیدا ہوجائے تو شہد لگانے سے نہ صرف جلداندمال ہوتا ہے بلکہ مزید انفیکشن اور ناگوار سانس کی اصلاح کرتا ہے۔ شہد ملے پانی سے کلی کرنا مسوڑھوں کی سوزش دور کرتا ہے۔
مکمل ہضم میں مدد دیتا ہے اور معدے کے ا مراض سے بچاتا ہے۔ یہ ہائیڈروکلورک یسڈ کے اخراج کو بھی کم کرتا ہے اور قے، متلی اور سینے کی جلن دور کرتا ہے۔
جنسی کمزوری: شہد مقوی باہ اورمحرک ہے۔ ایشیائی لوگ اسے جنسی قوت کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔
ان کا خیال ہے کہ اس میں کوئی جادوئی مادہ ہوتا ہے جو عورتوں کی زرخیزی اور مردوں کی قوت میں اضافہ کرتا ہے۔
Leave a Reply