In memory of Dr Rasheed Hassan Khan
مختلف پروگراموں،اخبارات اور سوشل میڈیا پر کیٔ ساتھیوں ،ہمدردوں اور دوستوں نے ڈاکٹر صاحب کی سیاسی اور ذاتی زندگی پر زبدست خراج تحسین پیش کیا ھے جس کے وہ حق دار اس وقت بھی تھے جب ھم میں موجود تھے اور اب بھی۔ ،میری ناقص راۓ میں ڈاکٹر صاحب کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیۓ زیادہ موثر طریقہ کار یہ ھونا چاھیۓ ک سنیٔر ساتھی ڈاکٹر صاحب کے افکار کو کتابی شکل میں شایٔع کریں جس کے ذریعہ ھم تمام سا تھیوں اور عوام الناس ڈاکٹر صاحب کی نظریاتی جدوجہد کے متعلق آگاہی فرہم کرسکیں اور جو ساتھ ساتھیوں اور عوام کی سیاسی تربیت کا باعث بھی بنے۔ اس کتاب میں خصوصی طور پر پاکستان کی سیاست ،اس کے ہمسایہ ممالک اور بین الاقوامی طاقتوں کی مختلف ادوار ہونے والی ریشہ دوانیوں پر اآس زمانہ میں این۔ایس۔ایف کے ردعمل اور لایحعمل کو تفصیل کے ساتھ بیان کرنا چاھیۓ اور بعد میں تاریخ نے کیا ثابت کیا اُس پر بھی روشنی ڈالی جانی چاھیۓ۔یہ کتاب پاکستان کی درست سیاسی تاریخ پر ایک سنگ میل ثابت ھوسکتی ھے۔ یہ کتاب طبقاتی نظام تعلیم،مزدور کسان جدوجہد،ایوب آمریت، 65 کی جنگ،سانحہ مشرقی پاکستان،ون یونٹ،بھٹو دور،ضیایٔ مارشلا،پی۔این۔اے کی تحریک،افغانستان پر روسی جارحیت اور مجاہدین، مذہبی عدم رواداری ، مسلکی اور فرقہ وارنہ سیاست ،مشرف کا دور،افغانستان اور طالبان، ناییٔن الیون ، گلف واروغیرہ جیسے موضوعات پر مشتمل ھونی چاھیۓ جو سیاسی کارکنوں کی تربیت کے لیۓ گرانقدر خدمت ھوسکتی ھے۔ آج کا زیادہ تر پڑھے لکھے تیس سالہ نوجوان پاکستان کی سیاست کو صرف نون لیگ،پیپلز پارٹی ،متحدہ قومی مومنٹ،تحریک انصاف کی عینک سے ھی دیکھتے ھیں اور اس دور سے قبل کی سیاست اور سیاسی پارٹیوں کی جدوجہد سے بالکل آگاہ نہیں ھیں اور نہ ھی انہیں یہ معلوم ھے کہ مندرجہ ذیل سیاسی پارٹیاں کس طرح اور کیوں وجود میں لایٔ گیٔ۔ اس لیۓ یہ وقت کی انتہایٔ ضرورت ھے کہ ڈاکٹر صاحب کے افکار پر مشتمل کتاب شایٔع کی جاۓ
Leave a Reply