مینگنیز Manganese

Back to Posts

مینگنیز Manganese

مینگنیز(Manganese)

 مینگنیز بڑی عمر کے افراد کے لئے سود مند معدنی اجزاءہے۔

یہ جسم میں انتہائی معمولی مقدار میں پائی جاتی ہے لیکن یہ زندگی کے لئے انتہائی ضروری ہے۔

 انسانی جسم میں 10 سے 20 ملی گرام کے درمیان ہوتی ہے اورتمام ٹشوز میں پائی جاتی ہے۔

 یہ خلیوں کے مائیٹو کونڈریا (Mitochondria)

نامی حصے میں مرتکز ہوتی ہے۔
 غذا سے حاصل ہونے والی مینگنیز کا صرف تین سے چار فیصد حصہ آنتوں سے جذب ہوکر خون تک پہنچتا ہے۔

یہ خون اور جگر میں ذخیرہ ہوتا ہے۔
 مینگنیز کا اخراج فضلے کے ذریعے ہوتا ہے۔

پیشاب میں اس کا اخراج نہایت معمولی ہوتا ہے جن دنوں میں انسانی جسم کو کیلشیم کی مقدار زیادہ مل رہی ہوتو ان دنوں میں مینگنیز کا اخراج بڑھ جاتا ہے۔
 دل کے دورے کے بعد خون میں مینگنیز کی سطح بڑھ جاتی ہے۔
 اگرمینگنیز کی گرد یا دھواں زیادہ مقدار میں سانس میں چلا جائے تو پارکنسن (Pakinsons)

جیسے مرض کی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے جس میں ہاتھوں اورانگلیوں میں رعشہ طاری ہوجاتی ہے۔ذرائع
 سالم اناج اورخشک پھلیاں مینگنیز کا عمدہ ذریعہ ہیں۔

روزانہ ضرورت

مرد ۔ 3 ملی گرام
خواتین ۔ 3 ملی گرام
بچے ۔ 1.6 ملی گرام

فوائد:

 چکنائی، پروٹین اورکاربوہائیڈریٹس کو ہضم کرکے جسم کا حصہ بنانے والے انزائمز کے نطام میں مینگنیز ایک اہم جزو ہے۔
 یہ کولین کے اشتراک سے چکنائی کو ہضم اور جسم کا حصہ بنانے کے عمل میں مدد فراہم کرتی ہے۔
 یہ اعصاب اور دماغ کی نشوونما میں مددگار ہونے کے ساتھ ساتھ دماغ،

اعصاب اورجسم کے تمام پٹھوں کے درمیان مربوط سرگرمی اور فوری ہم آہنگی بھی ممکن بناتی ہے۔
 یہ معمول کے تولیدی نظام اوردودھ پیدا کرنے والے غدود کی کارکردگی میں بھی شریک ہوتی ہے۔

کمی کی علامتیں اوربیماریاں

 اس کی کمی طویل عرصے تک رہے تو نشوونما متاثر ہوتی ہے۔
 نظام ہضم میں خلل اورہڈیاں بدوضع ہوجاتی ہیں۔
 یہ عورتوں اور مردوں میں بانجھ پن پیدا کرتی ہے۔
 مردوںمیں جنسی کمزوری پیدا ہوتی ہے۔
نوٹ: اس کی کمی کی نوبت کم ہی آتی ہے کیونکہ انسانی جسم، معمول کی غذاﺅں سے مطلوبہ مقدار حاصل کرلیتا ہے۔

Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to Posts