پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر (PSTD)
(Post Trumatic Stress Disorder)
(سانحہ کے بعد ہونے والی نفسیاتی بیماری)
PSTD ایک نفسیاتی مرض ہے جو ایسے افراد میں ہوتا ہے جو دہشت گردی، خطرناک ایکسیڈنٹ یا پھر موت و زیست کے تجربہ سے گزرے ہوتے ہیں یا اس کا بہت قریب سے مشاہدہ کیا ہوتا ہے۔
جس کی وجہ سے ان افراد میں ناامیدی، ڈر ، خوف اور شدید گھبراہٹ (Overwhelmed) کی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے۔
: کی وجوہات (PSTD) پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر
تجربات اور مشاہدات کی روشنی میں جنگ، خانہ جنگی، فسادات یا سقوط، آبرویزی، گھریلو تشدد، جنسی تشدد، اغواء، بچوں پر تشدد، زبانی تشدد گالم گلوچ/ جان سے مارنے کی دھمکی، دہشت گردی، ایزا رسانی، گاڑیوں کا ایکسیڈنٹ ہونا یا دیکھنا، ہوائی جہاز کا ایکسیڈنٹ ہونا یا دیکھنا، آگ لگنا اور بھیانک مناظر کا دیکھنا، زلزلہ، طوفان، سیلاب کے مصائب سے گزرنا، جانور کا حملہ ہونا اور اس کی دہشت ہونا، پستول یا تیز دھار آلہ کنپٹی پر رکھے جانے کے تجربہ سے گزرنا شامل ہے۔
جس کی وجہ سے ان افراد میں ناامیدی، ڈر ، خوف اور شدید گھبراہٹ (Overwhelmed) کی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے۔
: کی وجوہات (PSTD) پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر
تجربات اور مشاہدات کی روشنی میں جنگ، خانہ جنگی، فسادات یا سقوط، آبرویزی، گھریلو تشدد، جنسی تشدد، اغواء، بچوں پر تشدد، زبانی تشدد گالم گلوچ/ جان سے مارنے کی دھمکی، دہشت گردی، ایزا رسانی، گاڑیوں کا ایکسیڈنٹ ہونا یا دیکھنا، ہوائی جہاز کا ایکسیڈنٹ ہونا یا دیکھنا، آگ لگنا اور بھیانک مناظر کا دیکھنا، زلزلہ، طوفان، سیلاب کے مصائب سے گزرنا، جانور کا حملہ ہونا اور اس کی دہشت ہونا، پستول یا تیز دھار آلہ کنپٹی پر رکھے جانے کے تجربہ سے گزرنا شامل ہے۔
کی علاماتPSTD
گزرے ہوئے حادثہ کے متعلق خیالات کا بار بار آنا یا آنکھوں کے آگے پرتشدد منظر کا گھومنا یا پھر حادثہ سے متعلق دراؤنے خواب آنا۔ بعض اوقات حادثے سے ملتی جلتی کیفیت دیکھ کر دورہ پڑنا۔
ایسے میں دل کی دھڑکن کا تیز ہوجانا اور پسینے چھوٹ جانا۔
ایک دم جسم کا سن پڑجانا۔
بے خوابی اور پرسکون نیند کا نہ ہونا۔
جھنجھلاہٹ ہونا۔
غصہ آنا۔
حادثہ سے متعلق چیزوں کے بارے میں بات نہ کرنا اور ان کو نظر انداز کرنا۔
خیالات کا منتشر ہونا توجہ کے ارتکاز میں کمی۔
بھول جانا (Amnesia)۔ نسیان کا ہونا
صدمہ (Shock) کی صورت میں ہر وقت اپنے آپ کو بچانے کی کوشش کرنا۔
روزمرہ کے کام میں مشکل پیش آنا۔
سماجی زندگی میں مشکلات پیش آنا۔
اپنے اہل و عیال کی دیکھ بھال کے قابل نہ رہنا۔
یہ تمام علامات عموماً حادثہ کے تین ماہ کے اندر ہوتی ہیں۔
PTSD ہر عمر کے افراد میں ہوسکتا ہے۔ بچے بھی اس سے محفوظ نہیں ہوتے ہیں۔
مردوں کے مقابلے میں عورتوں میں اس کے دوگنا امکانات ہوتے ہیں۔
PTSD کے مریضوں میں اکثر ڈپریشن یا دیگر نفسیاتی امراض بھی ساتھ ساتھ ہوسکتے ہیں۔
فوجی، پولیس آفیسر اور آگ بجھانے سے تعلق رکھنے والے افراد اس کا زیادہ شکار ہوسکتے ہیں۔
میں مبتلا شخص میں خودکشی کرنے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔PTSDاگر آپ یا
آپ کا کوئی جاننے والا PTSD
ایسے میں دل کی دھڑکن کا تیز ہوجانا اور پسینے چھوٹ جانا۔
ایک دم جسم کا سن پڑجانا۔
بے خوابی اور پرسکون نیند کا نہ ہونا۔
جھنجھلاہٹ ہونا۔
غصہ آنا۔
حادثہ سے متعلق چیزوں کے بارے میں بات نہ کرنا اور ان کو نظر انداز کرنا۔
خیالات کا منتشر ہونا توجہ کے ارتکاز میں کمی۔
بھول جانا (Amnesia)۔ نسیان کا ہونا
صدمہ (Shock) کی صورت میں ہر وقت اپنے آپ کو بچانے کی کوشش کرنا۔
روزمرہ کے کام میں مشکل پیش آنا۔
سماجی زندگی میں مشکلات پیش آنا۔
اپنے اہل و عیال کی دیکھ بھال کے قابل نہ رہنا۔
یہ تمام علامات عموماً حادثہ کے تین ماہ کے اندر ہوتی ہیں۔
PTSD ہر عمر کے افراد میں ہوسکتا ہے۔ بچے بھی اس سے محفوظ نہیں ہوتے ہیں۔
مردوں کے مقابلے میں عورتوں میں اس کے دوگنا امکانات ہوتے ہیں۔
PTSD کے مریضوں میں اکثر ڈپریشن یا دیگر نفسیاتی امراض بھی ساتھ ساتھ ہوسکتے ہیں۔
فوجی، پولیس آفیسر اور آگ بجھانے سے تعلق رکھنے والے افراد اس کا زیادہ شکار ہوسکتے ہیں۔
میں مبتلا شخص میں خودکشی کرنے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔PTSDاگر آپ یا
آپ کا کوئی جاننے والا PTSD
کے مرض میں مبتلا ہے تو فوراً ڈاکٹر یا سائیکوتھراپسٹ سے رابطہ کریں تاکہ مرض کی تشخیص اور علاج بروقت ہوسکے۔
یہ مضمون احساس انفورمییٹکس (پاکستان)۔
کی کتاب ،،خودکشی کی وجوہات اور بچاؤ،،سے منتخب کیا ہے
مدیر: ڈاکٹر امین بیگ
نظرَثانی: ڈاکٹر باقر رضا
Leave a Reply