چھاتی کے کینسر کی علامات

Back to Posts

چھاتی کے کینسر کی علامات

چھاتی کے کینسر کی علامات

خواتین کو چھاتی کے کینسر کی علامات کے بنیاد ی معلومات فراہم کرنے سے خواتین کے چھاتی کے کینسر کی قبل ازوقت تشخیص میںمدد مل سکتی ہے۔
جس کی بنا پر بروقت علاج مہیا کر کر ۔
پاکستان میں خواتین کے چھاتی کے کینسر کی وجہ سے ہونے والی اموات کی شرح میں مناسب کمی لائی جاسکتی ہے۔
چھاتی کا سرطان عام طور پر آہستہ آہستہ پرورش پاتا ہے
اگر اس کا جلد معلوم چل جائے تو بعض اوقات اس کا علاج ہوسکتا ہے
یہ کہنا مشکل ہے کہ کس عورت کو چھاتی کا سرطان ہوسکتا ہے۔
جن عورتوں کی ماں یا بہنوں کو چھاتی کا سرطان ہوچکا ہو یا جس عورت کو رحم کا سرطان ہو۔
اسے چھاتی کا سرطان ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
50 سال سے زیادہ عمر کی عورتوں میں چھاتی کا سرطان عام ہیں۔
چھاتی کا کوئی بھی حصہ اس کینسر سے متاثر ہوسکتا ہے مگر سب سے زیادہ یہ چھاتی کے اوپر والے بیرونی حصے کو متاثر کرتاہے۔
عورتوں میں چھاتی کا سرطان بہت عام ہے اور ہمیشہ خطرناک ہوتا ہے۔
کامیاب علاج کا انحصار اس پر ہے کہ ممکنہ سرطان کی پہلی علامت دیکھ لی جائے اور جلد طبی دیکھ بھال شروع کر دی جائے۔
عام طور پر آپریشن ضروری ہوتا ہے۔
عموما یہ سخت گٹھلی کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔
جس کا حجم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بڑھتا جاتا ہے۔

یہ گٹھلی بغیر درد کے ہوتی ہے ۔

چھاتی یا بغل میں گلٹی بن جانا یا جِلد کا سخت ہوجانا۔
 چھاتی کی شکل یا سائز میں تبدیلی آنا، سوجن ہونا یا نپل میں کوئی تبدیلی ظاہر ہونا۔
 سرِ پستان یعنی نپل کا اندر کی طرف دھنس جانا۔
 نپل یا سرِ پستان سے خون یا دیگر کسی مواد کا اخراج ہونابریسٹ کینسرکی نہایت اہم علامت ہے۔
 پستان کی جِلد کی رنگت میںتبدیلی یا پستان میں گڑھا پڑجانا یا کھپرے جم جانا یا پستان کے سائز میں فرق آنا۔
چھاتی کے سرطان کی چند مزید علامات جو مریضہ میں ظاہر ہوسکتی ہیں، درج ذیل ہیں:
 

 عام طور پر شروع میں درد نہیں ہوتا۔

 
سم میں کسی مقام پر واقع تل (Mole) میں تغیر و تبدل واقع ہونا۔
نظامِ ہضم کے امراض جیسے قبض وغیرہ لاحق رہنا۔
ایامِ ماہواری میں بے تحاشا خون کا اخراج اور باقاعدگی پائی جائے۔
 بغیرکسی زخم کے جلد کے کسی مقام سے خون کا رساﺅ۔
 سانس کی بندش یا تنگی واقع ہونا۔
 

 وزن کا بتدریج کم ہونا۔

 
 تھوڑا سا کام کرنے کے بعد تھکن واقع ہونا۔
 جسم کے مختلف مقامات بالخصوص بغلوں میں اُبھار پیدا ہونا۔
خون میں سفید ذرّات کی کثرت۔
 

 بھوک اُڑجانا۔

 
 پستانوں کی ظاہری شکل میں تبدیلی واقع ہونا۔ بالعموم پستانوں کی جِلد میں شکنیں پڑجاتی ہیں۔
 
کئی خواتین کے پستانوں پر زخم ہوجاتے ہیں اورنپلز کے اِردگرد خارش اورایگزیما کی صورت پیدا ہوجاتی ہے۔
 بازوﺅں پر سوجن ہوجاتی ہے۔
 مریضہ کو ہڈیوں کی شدید کمزوری لاحق ہوجاتی ہے اوربغیر کسی خاص وجہ کے ہڈی میں فریکچر ہوجاتا ہے۔
 چھاتی کی گٹھلی کے ساتھ مسلسل کھانسی کے دورے پڑتے ہیں۔
 کئی مریض خواتین کے پستان غیر معمولی طور پربڑھ جاتے ہیں۔
واضح ہو کہ یہ تمام علامات ہر مریض خاتون میںظاہر ہونا ضروری نہیں ہے بلکہ ان میں سے چند ایک علامات بھی ظاہر ہوسکتی ہیں۔
 

نپل سے اخراج کی دیگر وجوہات

 
 یعنی سرِ پستان کا اندر کی طرف مڑجانا۔
اس یعنی سرِ پستان میں درد ہونا۔
نپل یعنی سرِ پستان کا سُرخ ہونا یا اس پر نشان پڑنا۔
نپلسے مواد رسنا۔ عام طورپرنپل سے مواد رسنے کی دو ہی وجوہ ہیں یعنی پستان یا نپل کا پھوڑا یا Papilloma۔
 

خطرے کی علامات

 
 صرف ایک چھاتی پر ایک کھردری گانٹھ گٹھلی جس میں کوئی درد نہ ہو اور دبانے سے جلد کے نیچے حرکت نہ کرے۔
اس  پر سرخ نشان یا زخم جو ٹھیک نہ ہورہا ہو۔
 
  کی جلد اندر دب گئی ہو یا لیمو یا نارنگی کی سطح کی طرح ناہموار اور کھردری ہوگئی ہو۔
 

 چھاتی کی بھٹنی (نپل) اندر کی طرف دب گئی ہو۔

 صرف ایک بھٹنی سے غیر معمولی طور پر مادہ خارج ہورہا ہو۔
 بازو کے نیچے سوجن جس میں درد بھی ہو۔ عموماً تکلیف یا جلن ابتداءمیں نہیں ہوتی ہے۔ بعد میں تکلیف ہوتی ہو۔
 چھاتی میں درد۔ یہ بہت کم ہوتا ہے۔
یاد رکھیئے: اگر ان میں سے کوئی ایک یا ایک سے زیادہ علامات نظر آئیں تو فوراً کسی تربیت یافتہ صحت کارکن کی مدد حاصل کریں۔
 کینسر سینے کے پٹھوں، پسلیوں اور بغل میں سخت گٹھلیوں کی صورت میں پہنچ سکتا ہے اورپھر سارے جسم میں پھیل سکتا ہے۔
 اکثر بغل میں لمفی غدودبڑی ہوتی ہیں لیکن ان میں درد نہیں ہوتا اورگٹھلی آہستہ آہستہ بڑھتی ہے۔

یہ مضمون احساس انفورمییٹکس پاکستان۔

https://ahsasinfo.com
مزید آگاہی کے لیےؑ ویب پر کتاب کا مطالعہ کیجےؑ

Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to Posts