ہائی بلڈ پریشر تبدیل ھو نے کی کیفیات اور وجوہات
دباؤ کی اصطلاح عام طور پر سادہ سردرد سے لے کرشدید قسم کے ذہنی دباؤ تک کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سے مراد کیا ہے۔ وہ نفسیاتی کیفیت جو آپ کے اعصاب پر اثرانداز ہوتی ہے۔ اسے ذہن پر پڑنے والے اضافی بوجھ کے خلاف خودکار انتباہی نظام کا عمل قرار دیا ہے۔ دباؤ کے مختلف اسباب ہوتے ہیں کبھی محض ٹھنڈک یا گرمی، کبھی زخم ،چوٹ یا انفیکشن اورکبھی نفسیاتی، جذباتی محرکات، دباؤ کی کیفیت میں جسم کا اعصابی نظام تیز تر ہوجاتا ہے اور جسم کو مدافعت مہیا کرنے کے لئے ہارمونز کی بڑی تعداد پیدا کرنے لگتا ہے۔ دباؤ (صدمہ، پریشانی، ہیجان وغیرہ) اگرمستقل کیفیت اختیار کرلیں تومسلسل پیدا ہونے والے مدافعتی ہارمونز دل اور اس کی نالیوں پر غیر ضروری بوجھ ڈالتے ہیں۔ بہرحال اس کا انحصاردباؤ کی کیفیت، نوعیت اور مدت پر ہے۔
خاص طور پر اعصابی تناؤ پر ہوتا ہے۔ حساس افراد بعض اوقات محض یہ جان کر انتہائی پریشان ہوجاتے ہیں کہ ان کا بلڈ پریشر کبھی کبھار بڑھ جاتا ہے۔دراصل انہیں اس بات کے تمام پہلوؤں کا علم نہیں ہوتا اس لئے پریشان ہوجاتے ہیں۔
اسی طرح کچھ اور افراد جن کے بلڈ پریشر میں معمولی سی بے قاعدگی سامنے آتی ہے وہ بھی گھبراجاتے ہیں کہ ان کا بلڈ پریشر بڑھ رہا ہے۔
صحت مند افراد کا بلڈ پریشر بھی تناؤ، اضطراب اور ہیجان کی کیفیت زیادہ دیر تک قائم رہے تو بڑھ جاتا ہے۔ یہ کیفیت کام یا گھریلو مسائل کی وجہ سے بھی ہوسکتے ہیں۔ کسی عزیز کی موت، اسکول کالج میں اہم امتحانات وغیرہ، لیکن جب یہ صورتحال ختم ہوجاتی ہے یا اس کے اثرات زائل ہوجاتے ہیں توبلڈ پریشر بھی نارمل ہوجاتا ہے ۔
ایک اور اہم بات عورتوں کے حوالے سے ہے۔ مانع حمل ادویات استعمال کرنے والی خواتین کا بلڈ پریشر بھی غیر ضروری طور پر بڑھ جاتا ہے۔ مانع حمل گولیاں استعمال کرنے والی 15 فیصد خواتین کو ہائی بلڈ پریشر کی شکایت ہوجاتی ہے۔ کچھ خواتین میں یہ غیر معمولی طورپر پایا جاتا ہے لیکن ادویات کا استعمال ترک کرنے کے بعد چند ہفتوں کے بعد بلڈ پریشر نارمل ہوجاتا ہے۔ چنانچہ ایسی خواتین جو مانع حمل ادویات باقاعدگی سے استعمال کرتی ہیں ان کابلڈ پریشر مسلسل چیک ہوتا رہنا چاہئیے۔ بالخصوص شروع کے چند مہینوں میں یہ بہت ضروری ہے۔
ایسی ادویات جو کبھی کبھار استعمال کی جاتی ہیں اگر زیادہ مقدار میں لی جائیں تو ہائی بلڈ پریشر کا سبب بنتی ہیں۔ چنانچہ ایسی ادویات کے استعمال کے دوران ڈاکٹر سے مشورہ مفید رہتا ہے۔
عموماً یہ مختلف وجوہات (جسمانی یا نفسیاتی) کی بناء پر بے ضرر ہوتا ہے۔ خاص طور پر اگر مستقل نہ ہو۔ لیکن جسمانی یا اعصابی بیماری کے بغیر اگر بلڈ پریشر مستقل طور پر رہتا ہو تو طویل عرصہ تک اس کی موجودگی خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔
Leave a Reply