Potato
Health Benefit Of Potato
برصغیر میں آلو سترہویں صدی عیسوی میں پہنچا۔ عیسائی مشنریوں نے غالباً اسے مشرقی افریقہ میں انیسویں صدی میں متعارف کرایا۔
فوائد
یہ سوڈا، پوٹاشیم اور وٹامن اے اوربی کا اچھا ذریعہ ہے۔
اس کی غذائیت کا زیادہ سے زیادہ حصول ممکن بنانے کے لئے اسے چھیلے بغیر پکانا چاہئیے کیونکہ بیشتر غذائی اجزا اس کے چھلکے کے نیچے پائے جاتے ہیں۔
چھلکے کے نیچے والی تہہ پروٹین اور معدنی نمکیات سے مالا مال ہوتی ہے۔
قدرتی فوائد اور طبی استعمال: آلو میں متعدد طبی خوبیاں پائی جاتی ہیں۔
چونکہ یہ تمام غذاؤں میں سب سے زیادہ الکلی کے اثرات رکھنے والی غذا ہے اس لئے یہ بدن میں الکلی کے ذخائر برقرار رکھنے اور اضافی تیزابیت کے خلاف تریاق کی حیثیت رکھتا ہے۔
یہ یورک ایسڈ اور چونے کو تحلیل کرکے خارج کرتا ہے۔
سکروی: سکروی کے مرض میں بھی آلو ایک عمدہ علاج بالغذا ہے
کدو کش کئے ہوئے تازہ آلو کو نچوڑ کرحاصل کئے جانے والے جوس کے ایک یا دو چائے کے چمچے کھانے سے پہلے پینا بدن میں یورک ایسڈ کو ختم کرنے اور گٹھیا کے مرض کی شدت کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
معدے کے السر کا علاج سرخ آلو کے جوس سے کیا جاتا ہے۔
مناسب خوراک ایک دن میں دو یا تین دفعہ آدھا کپ جوس کھانا کھانے سے آدھا گھنٹہ پہلے پینا ہے۔ آلو کا نشاستہ غذائی نالیوں کے امراض اورزہریلے پن کے سبب پیدا ہونے والی سوجن کو بھی تحلیل کرتا ہے۔
جلد کے داغ دھبے: کچے آلو کا جوس جلد کے داغ دھبے دورکرنے میں بھی آزمودہ دوا ہے۔ اس کی مصفی تاثیر پوٹاشیم، سلفر، فاسفورس اورکلورین کی وجہ سے ہے۔ لیکن یہ اجزا اسی وقت تک موثر رہتے ہیں جب تک آلو کچی حالت میں رہتا ہے۔ آگ پر پکانے کی صورت میں یہ نامیاتی جوہر غیر نامیاتی جوہروں میں تبدیل ہوجاتے ہیں اور ان کی افادیت بہت کم رہ جاتی ہے۔
کچے آلو کے گودے میں انزائمز ، وٹامن سی اور قدرتی نشاستے کے ساتھ مل کر جلد کو ایسی غذا مہیا کرتے ہیں جو اس کے تمام خلیوں کو تندرست بناتی ہے۔ مزید برآں آلو کی الکلائن والی رطوبتیں جراثیم کش فعل سرانجام دیتے ہوئے جلد کو جواں سال بنانے میں مدد دیتی ہیں۔ انحطاط کا شکار ہوتی ہوئی جلد آلو کے تیزابی مادے سے سنبھل جاتی ہے۔
گلیسرین اسے محفوظ بنانے کے کام آئے گی۔ متاثرہ حصے کو سینک کرنے کے بعد مذکورہ جوس کو دوا کی طرح لگایا جائے، ہر تین گھنٹے کے بعد مالش کی
Leave a Reply