🚀 Want a superfast website? Hostinger is your launchpad! 🚀

Potato

Back to Posts
POTATO

Potato

Health Benefit Of Potato

امریکہ ہے جہاںیہ قدیم زمانے سے کاشت کیا جارہا ہے۔ یہ یورپ میں سولہویں صدی کے اواخر میں متعارف ہوا۔

 برصغیر میں آلو سترہویں صدی عیسوی میں پہنچا۔ عیسائی مشنریوں نے غالباً اسے مشرقی افریقہ میں انیسویں صدی میں متعارف کرایا۔


فوائد

 اس کا سب سے بڑا غذائی جزو اسٹارچ ہے لیکن اس میں پائی جانے والی پروٹین کی مقدار بھی قابل ذکر ہے جو اعلیٰ درجہ کی حیاتیاتی صلاحیت رکھتی ہے آلو میں الکلی والے نمکیات پائے جاتے ہیں۔

 یہ سوڈا، پوٹاشیم اور وٹامن اے اوربی کا اچھا ذریعہ ہے۔

 اس کی غذائیت کا زیادہ سے زیادہ حصول ممکن بنانے کے لئے اسے چھیلے بغیر پکانا چاہئیے کیونکہ بیشتر غذائی اجزا اس کے چھلکے کے نیچے پائے جاتے ہیں۔

چھلکے کے نیچے والی تہہ پروٹین اور معدنی نمکیات سے مالا مال ہوتی ہے۔

 قدرتی فوائد اور طبی استعمال: آلو میں متعدد طبی خوبیاں پائی جاتی ہیں۔

 چونکہ یہ تمام غذاؤں میں سب سے زیادہ الکلی کے اثرات رکھنے والی غذا ہے اس لئے یہ بدن میں الکلی کے ذخائر برقرار رکھنے اور اضافی تیزابیت کے خلاف تریاق کی حیثیت رکھتا ہے۔

یہ یورک ایسڈ اور چونے کو تحلیل کرکے خارج کرتا ہے۔


 سکروی: سکروی کے مرض میں بھی آلو ایک عمدہ علاج بالغذا ہے

 گٹھیا کا مرض : کچے آلوکا جوس گٹھیا کے مرض کا کامیاب علاج سمجھا جاتا ہے۔

 کدو کش کئے ہوئے تازہ آلو کو نچوڑ کرحاصل کئے جانے والے جوس کے ایک یا دو چائے کے چمچے کھانے سے پہلے پینا بدن میں یورک ایسڈ کو ختم کرنے اور گٹھیا کے مرض کی شدت کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
 نظام ہضم کی خرابیاں: کچے آلو کا جوس معدے اور آنتوں کی بے قاعدگیوں میں بہت مفید ہے۔

 معدے کے السر کا علاج سرخ آلو کے جوس سے کیا جاتا ہے۔
 آلو کا جوس ورم معدہ کو بھی ٹھیک کرتا ہے۔ 

مناسب خوراک ایک دن میں دو یا تین دفعہ آدھا کپ جوس کھانا کھانے سے آدھا گھنٹہ پہلے پینا ہے۔ آلو کا نشاستہ غذائی نالیوں کے امراض اورزہریلے پن کے سبب پیدا ہونے والی سوجن کو بھی تحلیل کرتا ہے۔

 جلد کے داغ دھبے: کچے آلو کا جوس جلد کے داغ دھبے دورکرنے میں بھی آزمودہ دوا ہے۔ اس کی مصفی تاثیر پوٹاشیم، سلفر، فاسفورس اورکلورین کی وجہ سے ہے۔ لیکن یہ اجزا اسی وقت تک موثر رہتے ہیں جب تک آلو کچی حالت میں رہتا ہے۔ آگ پر پکانے کی صورت میں یہ نامیاتی جوہر غیر نامیاتی جوہروں میں تبدیل ہوجاتے ہیں اور ان کی افادیت بہت کم رہ جاتی ہے۔

 کچے آلو کے گودے میں انزائمز ، وٹامن سی اور قدرتی نشاستے کے ساتھ مل کر جلد کو ایسی غذا مہیا کرتے ہیں جو اس کے تمام خلیوں کو تندرست بناتی ہے۔ مزید برآں آلو کی الکلائن والی رطوبتیں جراثیم کش فعل سرانجام دیتے ہوئے جلد کو جواں سال بنانے میں مدد دیتی ہیں۔ انحطاط کا شکار ہوتی ہوئی جلد آلو کے تیزابی مادے سے سنبھل جاتی ہے۔

سوجن: کچے آلو کا جوس بیرونی استعمال سے سوجن اور جوڑوں اورپٹھوں کی بے قاعدگیاں دور کرتا ہے لیکن اس جوس کو استعمال سے پہلے اتنا اُبالا جائے کہ اس کا پانچواں حصہ بخارات بن کر اُڑجائے۔ پھر اس میں تھوڑی سی مقدار میں گلیسرین شامل کرلی جائے۔

 گلیسرین اسے محفوظ بنانے کے کام آئے گی۔ متاثرہ حصے کو سینک کرنے کے بعد مذکورہ جوس کو دوا کی طرح لگایا جائے، ہر تین گھنٹے کے بعد مالش کی

Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to Posts