How is malaria preventable?

Back to Posts

How is malaria preventable?


ملیریا سے بچاو ¿ کس طرح ممکن ہے؟


ملیریا سے بچاﺅ ممکن بھی ہے اور آسان بھی۔

 ملیریا مچھروں سے پھیلتا ہے لہٰذا صحت و صفائی کے اصولوں پر عمل اوربنیادی سہولتوں کی فراہمی مچھروں کی افزائش کے امکانات محدود کردیتی ہے۔

 ہم اپنے گھروں کی طرح اِردگرد کے علاقے کو صاف ستھرا رکھ کر خود کو ملیریا سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

مگر اس تحفظ کے لئے اجتماعی جدوجہد ضروری ہے۔

 اس کے ساتھ ہی مچھروں کی افزائش کے لئے سازگار موسم میں مناسب وقفے سے مچھر مار اسپرے بھی ضروری ہے تاکہ مچھروں کی افزائش کے امکانات انتہائی حد تک معدوم ہوجائیں۔

ہماری توجہ ملیریا کے خاتمے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے جبکہ معمولی سی لاپرواہی نتائج پر گہرے اثرات مرتب کرسکتی ہے۔ 

بظاہر معمولی سا گندہ پانی یا کوڑے کا ڈھیر مچھروں کی تیز رفتار افزائش کے لئے کافی ہے۔

 یہ گندہ پانی یا کوڑے کا ڈھیر، پورے علاقے کی احتیاطی تدابیر کو ناکام بناسکتا ہے۔

ملیریا سے بچاﺅ کا دوسرا مرحلہ یہ ہے کہ ہم اپنے گھروں کو مچھروں سے محفوظ بنائیں، یہ کام بھی آسان ہے کہ ایسے تمام امکانی راستوں پر جالیاں لگوائی جائیں جن سے مچھر گھروں میں داخل ہوسکتے ہیں۔

ملیریا سے بچاﺅ کے لئے تیسرا قدم یہ ضروری ہے کہ گرم موسم میں مچھردانی استعمال کی جائے۔ 

مچھروں کی افزائش کے زمانے میں مچھروں سے بچاﺅ کے لئے معیاری کوائل یا لوشنز استعمال کئے جائیں، خصوصی طور پر بچوں کو مچھروں سے محفوظ رکھنے پر توجہ دی جائے۔

ملیریا کی وبائی شدت میں مرض کی جلداز جلد تشخیص، بروقت اورمکمل علاج اور صحت مند لوگوں کا مچھروں سے بچاﺅ ضروری ہے۔ 

یہ بات دھیان میں رہے کہ ملیریا کا جرثومہ بیشتر ممالک میں دستیاب ادویات کے خلاف مزاحمت کے باعث زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

 ملیریا میں مبتلا ایک فرد بذات خود ہی خطرات کا شکار نہیں ہوتا ہے، وہ دوسرے صحت مند لوگوں کے لئے بھی پُرخطر بن جاتا ہے۔

غالباً یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ دنیا سے مچھر کا مکمل طور پر خاتمہ ہوسکے تاہم ان کی افزائش پر کنٹرول ممکن ہے ملیریا صرف انسانی صحت پر اثر انداز نہیں ہوتا ہے بلکہ اس کی وجہ سے افرادی قوت کا نقصان بھی ہوتا ہے جو مجموعی طور پر خطیر قومی آمدنی کا نقصان ہے۔

احتیاط
ملیریا سے بچاﺅ احتیاط سے ہی ممکن ہے۔

 احتیاط یہ ہے کہ مچھروں سے بچا جائے۔ 

مچھروں سے بچنے کے لئے ان کی افزائش ممکنہ حد تک روکنے کے اقدامات ترجیحی بنیادوں پر اُٹھائے جائیں۔ 

مچھر جو ہڑوں، پانی کے گڑھوں اور تاریک مقامات میں پروان چڑھتے ہیں۔ 

لہٰذا آبادیوں کے اطراف میں ایسے تمام مقامات ختم کردیئے جائیں ۔

مچھروں کی افزائش بڑی تیزی سے ہوتی ہے اگر ان کی افزائش گاہوں پر مٹی کا تیل چھڑک دیا جائے تو ان کے انڈے ابتدائی مرحلے میں ختم ہوسکتے ہیں۔

گھروں میں روشنی اور ہوا کا گزر اور تاریک حصوں کی باقاعدہ صفائی ضروری ہے۔

گھر کی کھڑکیوں اور روشندانوں میں جالی لگا کر انہیں مچھروں سے محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔ 

ایسے علاقے جہاں مچھروں کی کثرت ہو مچھر دانی کا استعمال تحفظ فراہم کرتا ہے۔

کچھ لوگوں پر مچھر خصوصیت کے ساتھ زیادہ حملہ آور ہوتے ہیں، ایسے لوگوں کو مچھروں سے بچاﺅ کے لئے خصوصی اقدام اُٹھانے چاہئیں۔

 یہ معالج کےمشورے سے مچھر سے بچاﺅ کرنے والے لیکوڈ ملیریا سے بچاﺅ کے لئے جسم پر لگائیں اور کونین وغیرہ استعمال کرسکتے ہیں۔

ملیریا کے نقصانات سے بچنے کے لئے بیماری کی فوری تشخیص اور علاج ضروری ہے۔

 ملیریا کے سازگار ماحول رکھنے والے ممالک میں اس کا خصوصی اہتمام ہونا چاہئےے۔

عموماً مچھر شام ڈھلتے ہی گھروں کا رُخ کرتے ہیں لہٰذا اس دوران احتیاط کی جائے کہ گھر کے بیرونی دروازے بند رہیں۔

مچھروں سے بچاﺅ کے لئے مختلف ادویات موجود ہیں مگر انہیں احتیاط سے استعمال کیا جائے۔

کوشش کی جائے کہ ملیریا وبائی صورت اختیار نہ کرے۔

ملیریا سے تحفظ کے لئے انفرادی اور اجتماعی دونوں سطحوں پر اقدام ضروری ہیں۔ 

ہر حکومت کو چاہئےے کہ وہ اس ضمن میں مسئلے کی اہمیت تسلیم کرے اور خصوصی اقدام اُٹھائے۔

ملیریا سے بچاﺅ کے عمل میں معاشرے کے ہر طبقے کو شامل کیا جائے۔

عوام کو ملیر یا کے اسباب، بچاﺅ کے طریقے اور ملیریا کے باعث ہونے والے نقصانات سے آگاہ کیا جائے تاکہ وہ اس مہم میں سنجیدگی سے حصّہ لیں۔

سرکاری سطح پر ملیریا کی مو ¿ثر ادویات کی آسان اور سستی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

ممکن ہے آپ مچھروں یا ملیریا سے محفوظ ہوں لیکن آپ کے اطراف میں ملیریا زدہ افراد کی موجودگی آپ کے لئے بھی یکساں خطرات رکھتی ہے۔

ملیریا زدہ علاقوں میں خصوصاً اور کم متاثر علاقوں میں خون کی منتقلی سے پہلے اس کے ملیریا سے بھی محفوظ ہونے کا یقین کیا جائے۔

 ملیر یازدہ فرد کا خون سنگین نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔

ملیریا کا پھیلاﺅ

ملیریا کے پھیلاﺅ کے لحاظ سے دو پہلو اہم ہیں:

-1 ملیریا مچھروںکے ذریعے پھیلتا ہے۔

 مچھروں کے لئے گرم اور مرطوب آب و ہوا سازگار ہوتی ہے۔ اس موسم میں مچھروں کی افزائش بڑی تیزی سے ہوتی ہے اوریہ کوڑے کرکٹ کے ڈھیر، گندے پانی، کھلی نالیوں، گندگی سے اَٹے مقامات پر حیران کن تیزی سے بڑھتے ہیں۔

مچھروں کی افزائش کے بعد ان کاوسیع تر علاقے میںپھیل جانا انہونی بات نہیں، لہٰذا مچھروں کے اس جھنڈ میں شامل مادّہ انوفلیز کچی پکی آبادیوں کی طرح صاف ستھرے ماحول میں بھی پہنچ جاتی ہے اورملیریا کے پھیلاﺅ کا ذریعہ بن جاتی ہے۔

Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to Posts