ہائپر ٹینشن اور ڈرائیونگ
ہائی بلڈ پریشرکے علاج کے لئے استعمال ہونے والی کچھ ادویات خاص طورپر ریسرپائن اور کلونیڈین اگر زیادہ مقدار میں لی جائیں یا بلڈ پریشر بہت تیزی سے کم کیا جائے تو مریض کی حرکات و سکنات (اور ردعمل) بہت سست ہوجاتے ہیں بالخصوص ڈرائیونگ کی صلاحیت متاثر ہوسکتی ہے۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ایسی ادویات نہ لی جائیں اور ہائپرٹینشن کو لاعلاج چھوڑدیا جائے اس صورت میں مریض کے لئے ڈرائیونگ زیادہ پُرخطر ہوسکتی ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کے مریض کا اگرعلاج نہ ہورہا ہو تو اسے متعدد مشکلات کاسامنا ہوتا ہے۔ یہ مشکلات ڈرائیونگ کے دوران اعصاب پر زیادہ دباؤ پڑنے سے بڑھ سکتی ہیں۔ شریانوں کی بندش کے مریض کو انجائنا کا اٹیک ہوسکتا ہے۔ دماغی شریانوں کے امراض میں مبتلا افراد کو سرچکرانے یا بے ہوشی کے دورے پڑسکتے ہیں اسی طرح گردے ناکارہ ہونا، شدید سردرد، آنکھوں کے آگے تارے ناچنا اورسب سے بڑھ کر بے حسی یا نڈھال ہونا ہے جو ہائی بلڈ پریشر کے مریض کی ڈرائیونگ کی سکت چھین لیتا ہے۔
ایسے افراد جو ادویات لے رہے ہوں اگر شراب یا مسکن ادویات کا استعمال بھی کریں تو انہیں بے تحاشا تھکن، کمزوری اور بے جان ہونے کا تجربہ ہوتا رہتا ہے۔ اس طرح کی صورتحال ہائی بلڈ پریشر کو بتدریج کم کرنے کی بجائے تیزی سے کم کرنے پر بھی پیش آسکتی ہے۔
لیٹے ہوئے مریض کا بلڈ پریشر چیک کیا جائے تو اس کے کھڑے ہونے پر بلڈ پریشر میں کمی کے رجحان کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔ زیادہ دیر تک بیٹھے رہنے والے افراد خصوصاً ضعیف العمر افراد یا پھر میتھل ڈوپا اور گونیتھڈین استعمال کرنے والے افراد کو لمبی ڈرائیونگ کے بعد کھڑے ہونے میں تکلیف کا سامنا ہوتا ہے۔ جو افراد پیشاب آورادویات استعمال کرتے ہیں اور ان میں پوٹاشیم کی کمی ہوجاتی ہے ان افراد کے لئے بھی ڈرائیونگ خطرناک ہوسکتی ہے۔
ڈرائیونگ کے اصول
اگر آپ ادویات لے رہے ہیں اور طاقتور ادویات زیر استعمال ہیں تو ڈرائیونگ سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کیجئے اگر ڈاکٹر آپ کوڈرائیونگ کی اجازت دے دے تو
مندرجہ ذیل آٹھ اصول پیش نظر رکھیئے
-1 کبھی بھی درد دور کرنے والی، خواب آور، موڈ بحال کرنے والی ادویات یا شراب پی کر ڈرائیونگ سیٹ پر مت بیٹھیں۔
-2 ادویات یا ان کی مقدار اپنی مرضی سے تبدیل نہ کریں۔
-3 ڈرائیونگ سے پہلے اپنا بلڈ پریشر چیک کرلیں۔
-4 جب آپ ادویات شروع کرنے والے ہوں یا تبدیل کرنے والے ہوں تو ڈرائیونگ نہ کیجئے۔
-5 جن علاقوں میں آکسیجن کم ہو وہاں ڈرائیونگ مت کیجئے (یعنی زیادہ بلند مقامات یا گاڑیوں کے دھوئیں سے بھرے علاقے)۔
-6 اچانک جسمانی مشقت میں مت پڑیں مثلاً ٹائر تبدیل کرنا بھاری بوجھ اٹھانا۔
-7 آرام کے لئے وقفوں کے بغیر طویل ڈرائیونگ مت کریں۔
یہ مضمون احساس انفورمییٹکس (پاکستان)۔
https://ahsasinfo.com
کی کتاب ،،ہایؑ بلڈ پریشر،،سے منتخب کیا ہے
مدیر: ڈاکٹر امین بیگ)۔)
نظرَثانی: ڈاکٹر طارق عزیز۔ایف-سی-پی-ایس(میڈیسن)۔)
مزید آگاہی کے لیےؑ ویب پر کتاب کا مطالعہ کیجےؑ
Leave a Reply