Investigation of Dengue Fever

Back to Posts

Investigation of Dengue Fever

ڈینگی بخار کی تشخیص

(Investigation of Dengue Fever) 

خون کے ٹیسٹ (Blood Test)
سی۔بی۔سی ٹیسٹ کرنے پر خون کے اجزاءترکیبی کچھ اس طرح ہوگی۔

خون میں سفید خلیوں کی کمی (Leukopenia)

خون میں لمفوسائٹ خلیوں کی مقدار بڑھ جانا (Lymphocytosis)

دیگر ٹیسٹ


یوریا اور کیریاٹینین ٹیسٹ (Urea/Creatinine/Electrolyte)

ڈینگی ہیمرھیجک فیور اور شاک سنڈروم میں گردوں کے افعال متاثر ہونے 
کی صورت میں یوریا اور کیریاٹینین بڑھ جاتا ہے اس لئے اس کے ساتھ ساتھ الیکٹرولائٹ (Electrolyte) ، سوڈیم ، پوٹاشیم، کلورائیڈ وغیرہ کے بھی ٹیسٹ کرائے جاتے ہیں۔

ایل۔ایف۔ٹی (L.F.T)

جگر کی سوزش کی وجہ سے جگر کے اینزائم بڑھ جاتے ہیں اس لئے جگر کی کارکردگی کو جانچنے کے لئے یہ ٹیسٹ بھی کرایا جاتا ہے۔

خون کے منجمد ہونے کے عمل کی خرابی (Clotting Abnormalities)

ٹرانس امائنیز کی مقدار کا بڑھ جانا (Elevation of Transaminase)

ایسپریٹ امائینوٹرانس امائنیز (Aspartate Aminotransaminase) 
(AST)
مقابلتاً دوگنا تگنا ہوگا (Alanine Aminotransaminase) (ALT) کی نسبتاً 

خون میں پروٹین کی مقدار کا کم ہونا (Hypoproteinemia)

خون میں البیومن کی مقدار کا کم ہونا (Hypoalbuminemia)

شوگر ٹیسٹ


بعض مریضوں میں شوگرٹیسٹ (Blood Glucose Test) 
بھی کرایا جاتا ہے۔

C.B.C ٹیسٹ کن مریضوں کے لئے ضروری ہے ۔

بخار کے ہر مریض کا ٹیسٹ ہونا چاہئیے۔

ایسے تمام مریض جن میں وارننگ کی علامات موجود ہوں۔

ایسے تمام مریض جن کے بخار کو تین دن سے زائد ہوگئے ہیں۔

ایسے تمام مریض جو شاک (Shock) 
کی حالت میں ہوں۔

 ان کا گلوکوز ٹیسٹ بھی ہونا چاہئیے۔

ایسے تمام مریض جن کے سفید جسیموں (W.B.C) کی تعداد اورپلیٹ لیٹس کی تعداد کم ہو۔ اُن کو فوراً ماہر امراض کو دکھانا چاہئیے۔

ڈینگی بخار کی حتمی تشخیص (Dengue Fever Confirmed Diagnosis)

خصوصی ٹیسٹ


سیرم IgG کا چار گنا بڑھنا یاIgM مخصوص ڈینگی وائرس اینٹی باڈیز کا بڑھ جانا۔

ٹشو میں ڈینگی وائرس یا اینٹی جن کا موجود ہونا۔ (ٹشو، سیرم یا C.S.F میں موجود ہونا۔ 

ایکسرے (X-Ray)


سینے کا ایکسرے بھی کرایا جاتا ہے تاکہ پھیپھڑوں میں پانی کی موجودگی اورانفیکشن کے متعلق معلومات حاصل کی جاسکے۔

پیٹ کا الٹرا ساﺅنڈ (Ultrasound) 


بعض اوقات انفیکشن کی صورت میں پیٹ کی جھلی میں پانی جمع ہونا شروع ہوجاتا ہے جسے ایسائٹس (Ascites) 
کہا جاتا ہے۔

 جس کی تشخیص کے لئے پیٹ کا الٹرا ساﺅنڈ کروایا جاتا ہے۔


Share this post

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to Posts